زخمی مسلم نوجوانوں پر بھی مقدمہ درج ۔ جملہ دو مقدمات کا اندراج ۔ رکن اسمبلی عنبرپیٹ کا قریبی حامی بھی ملزمین میں شامل
حیدرآباد 6 مئی (سیاست نیوز) مسجد یکخانہ عنبرپیٹ کی دوبارہ تعمیر کے دوران کل پیش آئے واقعہ کے سلسلہ میں پولیس نے 2 مقدمات درج کئے ہیں۔ پولیس نے مسجد کے زیرتعمیر شیڈ کی حد بندی کردی اور کسی کو وہاں نماز کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ عنبرپیٹ پولیس نے سنگباری میں زخمی مسلم نوجوانوں پر بھی مقدمہ درج کرلیا جبکہ پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ مسجد کے شیڈ کی تعمیر کے دوران شرپسندی اور سنگباری میں مبینہ ملوث عنبر پیٹ رکن اسمبلی کا قریبی حامی نوین یادو عرف فرنچ نوین بتایا گیا ہے۔ عنبرپیٹ پولیس سے وابستہ کانسٹبل نوین کی شکایت پر فساد اور سرکاری ملازمین کو زدوکوب کرنے کا مقدمہ دونوں گروپس کے افراد کے خلاف درج کیا گیا ۔ واضح رہے کہ سنگباری میں 4 پولیس ملازمین زخمی ہوئے ۔ پولیس نے کانسٹبل کی شکایت پر زخمی نوجوان محمد یوسف خان اور اُس کے ساتھیوں عبدالحبیب خان، شیخ خلیل، عبدالمجید، محمد رئیس الدین، محمد شاکر احمد، محسن، سمیع اللہ، فاروق اور قدیر پر مقدمہ درج کیا ہے ۔ دوسرے گروپ کے نوین یادو ، نوین ریڈی، گوپال ریڈی، دانم کشور، اننت ریڈی، رامو، سنی، راجو، چنّا اور مہیش پر مقدمہ درج کیا گیا ۔ مسجد کی تعمیر میں حصہ لینے والے یوسف خان کی شکایت پر نوین یادو اور ساتھیوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 153A اور مار دھاڑ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ ڈی سی پی ایسٹ زون رمیش ریڈی نے سیاست نیوز کو بتایا کہ پولیس نے دو مقدمات درج کئے اور تحقیقات جاری ہیں ۔ سنگباری اور فساد کے واقعہ میں ملوث دونوں گروپس کے افراد کی نشاندہی کی جارہی ہے اور اُنھیں جلدگرفتار کرلیا جائیگا۔ رمضان کے پیش نظر عنبرپیٹ واقعہ کے پس منظر میں پولیس نے علاقہ میں چوکسی بڑھادی ہے ۔