علم ہی سب سے بڑی دولت ، آئی اے ایس بننا روحی خاتون کا خواب

گوداوری کھنی کے غریب امام صاحب کی بیٹی کا شاندار تعلیمی مظاہرہ
حیدرآباد ۔ 25 ۔ جون : ( نمائندہ خصوصی ) : ہمارے ملک خاص طور پر ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں آئمہ مساجد کو جو تنخواہیں دی جاتی ہیں اس تنخواہ سے ایک چھوٹے موٹے اور مختصر سے مکان کا کرایہ بھی ادا نہیں ہوسکتا ۔ حالانکہ مقام و مرتبہ کے لحاظ سے آئمہ مساجد کی عام مسلمانوں سے کہیں زیادہ اہمیت ہوتی ہے ۔ اس کے باوجود ہماری اکثر مساجد کے آئمہ چھوٹی سی تنخواہوں میں گذر بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔ کچھ آئمہ و موذنین ٹیوشن پڑھاتے ہوئے یا پھر کوئی کاروبار کرتے ہوئے اپنی زندگیوں کی گاڑیوں کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔ قارئین آج ہم ایک ایسے امام صاحب کے بارے میں واقف کراتے ہیں جو برسوں قبل یو پی سے حیدرآباد اور پھر حیدرآباد سے گوداوری کھنی ضلع کریم نگر منتقل ہوئے تھے ۔ وہ فی الوقت ایک مسجد میں امامت کرتے ہیں ۔ 5000 روپئے تنخواہ ملتی ہے وہ دو بیٹے اور دو بیٹیوں کے باپ ہیں اور ہمیشہ صابر شاکر رہا کرتے ہیں کبھی ان کے چہرے پر غربت یا معاشی پسماندگی کے آثار نمایاں ہوتے ہیں نہ ہی اپنے بیوی بچوں کے گذارہ کو لے کر فکر جھلکتی ہے ۔ چھوٹی سی تنخواہ میں بھی وہ ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں ۔ ہم بات کررہے ہیں حافظ محمد عبداللطیف کی ۔ حافظ صاحب کو اپنی غربت کی ذرہ برابر بھی فکر نہیں بلکہ انہیں اطمینان ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے بیٹے اور بیٹیوں کو علم کی دولت سے مالا مال کرتا جارہا ہے ۔ حافظ عبداللطیف کی بیٹی روحی خاتون نے حال ہی میں ایس ایس سی امتحانات میں 95 فیصد نمبرات حاصل کرتے ہوئے سارے ضلع کریم نگر میں دوسرا مقام حاصل کیا ۔ اسپیکٹرا انگلش میڈیم ہائی اسکول پاور ہاوز کالونی گوداوری کھنی کی اس ہونہار طالبہ نے تلگو ، میاتھس ( ریاضی ) اور سماجی علم میں صد فیصد نمبرات حاصل کئے ۔ روحی خاتون نے اپنے والد کے ہمراہ دفتر سیاست پہنچ کر ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں سے ملاقات کی اور بتایا کہ وہ ایم بی بی ایس کرنا چاہتی ہے ۔ اس ننھی سی طالبہ ایم بی بی ایس کے بعد آئی اے ایس آفیسر بننے کا خواب بھی دیکھ رہی ہے ۔ ایس ایس سی کے نتائج کے بعد سے روحی خاتون ان کے والد حافظ محمد عبداللطیف اور والدہ اسما خاتون کو مسلسل پیامات مبارکبادی وصول ہورہے ہیں ۔ بات چیت کے دوران اسما خاتون نے جو تلگو میں بڑی روانی کے ساتھ بات کررہی تھی بتایا کہ فجر کے ساتھ ہی وہ گھر میں اسٹڈی کرتی اور اسکول سے واپسی کے بعد سونے سے قبل ایک گھنٹہ ضرور پڑھ لیا کرتی تھیں ۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ روحی خاتون کے بڑے بھائی محمد عبدالرافع نے بھی ایس ایس سی اور انٹر میں ٹاپ کیا تھا اور فی الوقت وہ جے این ٹی یو سے بی ٹیک ( سال اول ) کررہے ہیں ۔ روحی خاتون کے مطابق صرف دولت رکھنے والوں کو ہی دولت مند نہیں کہا جاتا بلکہ اصل دولت تو علم اور جس کسی کو اللہ تعالیٰ علم کی دولت سے مالا مال کردے وہ سب سے بڑے دولت مند ہیں ۔ اس کمسن طالبہ نے یہ بھی بتایا کہ ہمارے نبی کریم ﷺ نے ہر مسلمان مرد و عورت کے لیے حصول علم کو فرض قرار دیا ہے اور وہ اپنے نبی کریم ﷺ کی اسی حدیث پاک پر عمل کررہی ہیں ۔ انہیں امید ہے کہ وہ ایک دن آئی اے ایس ضرور بنے گی ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے روحی کی تعلیمی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سیاست کی جانب سے اس کی بھر پور مددکا وعدہ کیا اور کہا کہ اس طرح کی ہونہار لڑکیوں اور لڑکوں کی سرپرستی کرتے ہوئے ہرمسلمان کو فخر کرنا چاہئے ۔ انہوں نے روحی کو آئی اے ایس کی تربیت دلانے کا بھی وعدہ کیا ۔۔