پارلیمنٹ میں احتجاج ، آج مرکزی وزیر قانون سے نمائندگی متوقع
حیدرآباد۔7مئی ( سیاست نیوز)تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کیلئے جدوجہد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس مسئلہ پر پارٹی ارکان پارلیمنٹ کے احتجاج کے بعد کل مرکزی وزیر قانون سدانندگوڑہ سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا ۔ مرکزی وزیر نے اس مسئلہ کا جائزہ لینے کیلئے کل اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ کی ملاقات طئے کی ہے ۔ جمعہ کے دن ارکان پارلیمنٹ کا ایک وفد سدانند گوڑہ سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کی ضرورت کی وضاحت کرے گا۔ ریاست کی تقسیم اور تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے ٹی آر ایس علحدہ ہائیکورٹ کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔ مرکزی حکومت نے تلنگانہ حکومت کو تیقن دیا کہ وہ اس مسئلہ پر جلد ہی فیصلہ کرے گی ۔ پارٹی کے قومی سکریٹری جنرل ڈاکٹر کیشو راؤ جو راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے قائد ہیں بتایا کہ وزارت قانون کو آندھراپردیش تنظیم جدید ایکٹ کے اُن نکات سے واقف کرایا گیا ہے جن کے ذریعہ تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد علحدہ ہائیکورٹ کی تشکیل میں تاخیر کے سبب تلنگانہ عوام کو کئی مسائل کا سامنا ہے ۔ پارٹی نے گذشتہ دو دن لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اس مسئلہ پر احتجاج کیا ‘ جس پر مرکزی وزیر سدانند گوڑہ نے اجلاس طلب کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔ واضح رہے کہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد ہائیکورٹ کا نام تبدیل کرتے ہوئے حیدرآباد ہائیکورٹ رکھا گیا جو دونوں ریاستوں کیلئے کام کررہی ہے ۔ موجودہ ہائیکورٹ کے 29 ججس میں صرف 6کا تعلق تلنگانہ سے ہے اور علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کی صورت میں تلنگانہ کے ججس کی تعداد میں اضافہ ہوسکتاہے ۔