عظیم اتحاد میں نشستوں کی تقسیم پر اتفاق ۔ کانگریس 95 حلقوں سے مقابلہ کرے گی

سونیا گاندھی کی قیامگاہ پر کانگریس الیکشن کمیٹی کا اجلاس۔ 8 یا9 نومبر کو پارٹی امیدواروں کا اعلان متوقع ۔ آر سی کنٹیا کا بیان

حیدرآباد۔ یکم نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس کی ساری سرگرمیاں دہلی منتقل ہوچکی ہیں۔ آج سونیا گاندھی کی قیام گاہ پر کانگریس سنٹرل الیکشن کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا۔ کانگریس کور کمیٹی قائدین نے تلنگانہ کے اہم قائدین سے ملاقات کرکے ریاست کی تازہ سیاسی صورتحال، عظیم اتحاد کی تشکیل، پارٹی امیدواروں کے انتخاب کا جائزہ لیا۔ تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام 2 نومبر کو کانگریس صدر راہول گاندھی سے ملاقات کریں گے۔ تلنگانہ کانگریس انچارج آر سی کنٹیا نے 8 یا 9 نومبر کو ایک ساتھ تمام کانگریس امیدواروں کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیںتلنگانہ میں انتخابی مہم شدت اختیار کررہی ہے۔ تلنگانہ کانگریس کی سرگرمیاں دہلی منتقل ہوگئی ہیں۔ کل دہلی میں اتم کمار ریڈی نے صدر کانگریس راہول گاندھی سے ملاقات کی۔ آج یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی کی قیام گاہ پر کانگریس سنٹرل الیکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سونیا گاندھی، اے کے انٹونی ‘ احمد پٹیل، اشوک گہلوٹ، ویرپا موئیلی، گریجا ویاس، شرمیلا مکرجی، صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اُتم کمار ریڈی ‘ کے جانا ریڈی کے علاوہ دوسروں نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد اے آئی سی سی سیکریٹری و انچارج تلنگانہ کانگریس اُمور آر سی کنٹیا نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس۔ تلگو دیشم، سی پی آئی اور ٹی جے ایس، دوسرے سے اتحاد کرکے عظیم اتحاد کے بیانر پر مقابلہ کررہی ہیں اور کانگریس نے 95 اسمبلی حلقوں پر مقابلہ کا فیصلہ کیا ہے۔ ماباقی حلقے حلیف جماعتوں کو چھوڑی جارہی ہیں۔ کانگریس مقابلہ کرنے والے 95 اسمبلی حلقوں میں 57 امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دے دی گئی ہے۔ صدر پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ کانگریس کے 95 اسمبلی حلقوں پر مقابلہ کرنے اور تلگو دیشم کو 14 اسمبلی حلقے چھوڑنے پر اتفاق رائے ہوگیاہے۔ ماباقی حلقوں پر ٹی جے ایس اور سی پی آئی کے امیدواروں کا انتخاب باقی ہے۔ صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر کودنڈا رام دہلی پہونچ چکے ہیں۔2 نومبر کو صبح 9 بجے کانگریس صدر راہول گاندھی سے ملاقات کریں گے۔ تلگو دیشم۔ سی پی آئی و ٹی جے ایس اپنے لئے مزید نشستوں کا اضافہ کرنے کا کانگریس پر دباؤ ڈال رہی ہیں ۔ اس سلسلے میں صدر تلگو دیشم چندرا بابو نائیڈو نے آج دہلی میں غلام نبی آزاد اور راہول گاندھی سے ملاقات کرکے انتخابی مفاہمت پر بات چیت کی ہے۔ سی پی آئی قومی قائدین بھی کانگریس ہائی کمان کے ذمہ داروں سے تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ مذاکرات کا عمل جاری ہونے کی وجہ سے کانگریس نے بھی اپنے امیدواروں کے اعلان کو تقریباً ایک ہفتہ تک ٹال دیا۔ اگر عظیم اتحاد میں نشستوں کی تقسیم پر اتفاق رائے پیدا ہوجاتا ہے تو تمام جماعتیں اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرسکتی ہیں۔ کانگریس کور کمیٹی کے قائدین نے دہلی کے وار روم میں تلنگانہ کے کانگریس قائدین اتم کمار ریڈی، جانا ریڈی، محمد علی شبیر، ریونت ریڈی، آر سی کنٹیا سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا۔ کانگریس کی انتخابی حکمت عملی کے روڈ میاپ پر غوروخوض کیا گیا۔ اے کے انتھونی، احمد پٹیل اور غلام نبی آزاد نے تلنگانہ کے کانگریس قائدین کو ہدایت دی کہ وہ ٹی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے جارحانہ انتخابی مہم چلائیں۔ ٹکٹ سے محروم ہونے والے قائدین کو جلد سے اعتماد میں لیتے ہوئے حکومت کے خلاف جو لہر ہے، اس سے بھرپور فائدہ اٹھائے۔ عظیم اتحاد کے سیاسی تقاضوں کا بھی احترام کرتے ہوئے مشترکہ انتخابی مہم چلائے۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں سماجی انصاف کو ترجیح دیں۔