وارانسی، 6 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کی کاشی نگری وارانسی میں عصمت فروشی پر مجبور بہت سی خواتین نے مقامی ممبر پارلیمنٹ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے اپنے گاؤں شیوداس پور کو گودلینے اور اس کی باز آبادی کی فریاد کی ہے ۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ وہ سماجی اور سرکاری طور پرنظرانداز کئے جانے کے شکار ہیں، جس سے چاہ کر بھی’تاریک دنیا’ سے نہیں نکل پا رہی ہیں. وہ اپنی اگلی نسل کو سماج کے مرکزی دھارے میں لانا چاہتی ہیں، لیکن بدقسمتی سے حالات ایسے نہیں ہو پارہے ہیں۔ شہر کے منڈواڈیہہ علاقے سے متصل اس گاؤں کے ایک ‘بدنام’ حصے میں رہ رہیں بہت سی خواتین نے اپنے گھروں میں دیوی دیوتاؤں کے ساتھ ساتھ بابائے قوم مہاتما گاندھی اور مودی کی تصاویر لگا رکھی ہیں۔ تقریبا 45 سال کی روبی (بدلا ہوا نام) کہتی ہے -”مجھے مودی کی تقریر بہت اچھی لگتی ہے . ان سے متاثر ہو کر لوک سبھا انتخابات میں انہیں اپنا ووٹ دیا تھا، لیکن ساڑھے تین سالوں میں ان کا کچھ نہیں بدلا. وہ پہلے کی طرح ہی جہنمی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں”۔روبی کی باتوں کی حمایت کرتے ہوئی پڑوس میں رہنے والی 50 سالہ سریتا (بدلا ہوا نام) کہتی ہیں، "وزیر اعظم نے وارانسی میں ہزاروں کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا، لیکن ان کی باز آبادکاری کے لئے ایک بھی منصوبہ شروع نہیں ہوا جس کی وجہ سے وہ ٹھگا ہوا محسوس کر رہی ہیں”۔