شیلانگ ۔ /4 جون (سیاست ڈاٹ کام) میگھالیہ میں گرو دہشت گردوں نے ایک قبائیلی خاتون کے سر کے دو تکڑے کردیئے ۔ انہوں نے اس خاتون کے پولیس مخبر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس وقت یہ کارروائی کی جب خاتون نے عصمت ریزی کی کوشش پر مزاحمت کی ۔ گرو نیشنل لبریشن آرمی (جی این ایل اے) کے چار تا پانچ دہشت گردوں پر مشتمل گروپ اسالٹ رائفلس کے ساتھ 35 سالہ خاتون کے گھر میں داخل ہوا ۔ اس خاتون کو گھسیٹ کر باہر لایا گیا اور حملے کا نشانہ بناتے ہوئے عصمت ریزی کی کوشش کی گئی ۔ جب اس خاتون نے مزاحمت کی تو قریبی فاصلے سے اسے گولی ماردی گئی جس کے نتیجہ میں اس کے سر کے دو حصے ہوگئے ۔ اس کارروائی سے پہلے دہشت گردوں نے خاتون کے شوہر اور 4 بچوں کو گھر کے اندر بند کردیا ۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کرن ریجیجو نے کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر سے بات کی ہے اور مجرمین کو سخت سزاء یقینی بنانے پر زور دیا ۔ اس دوران وزارت داخلہ نے تقریباً 10 ہزار پیرا ملٹری فورسیس میگھالیہ روانہ کی ہے ۔ جی این ایل اے کو مرکز نے جنوری 2012 ء میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا ۔
یو پی میں عصمت ریزی کا ایک اور واقعہ
لکھنؤ۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) اُترپردیش کے ایک موضع میں ایک 15 سالہ لڑکی درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی جس کے بعد لڑکی کے غم زدہ والد نے کہا کہ اس کی بیٹی کی عصمت ریزی کی گئی ہے اور ملزمین نے جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد اسے قتل کردیا۔ یہ واقعہ سیتاپور ڈسٹرکٹ کے موضع مشریخ میں رونما ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ لڑکی رفع حاجت کیلئے قریب کے کھیتوں میں گئی تھی لیکن واپس نہیں آئی۔ دو گھنٹے بعد اس کے مکان سے تقریباً 100 میٹر کے فاصلے پر ایک درخت سے لڑکی کی نعش لٹکی ہوئی پائی گئی۔ لڑکی کے باپ نے اپنی شکایت میں رمیش نام کے ایک لڑکے کا ذکر کیا ہے جو اکثر متوفیہ کو پریشان کیا کرتا تھا۔ پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ بدایوں میں رونما ہوئے اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ کے بعد اس واقعہ نے پوری ریاست میں ہلچل مچادی ہے۔