عصری ٹیکنالوجی سے پولیس کی صلاحیتوں میں اضافہ

سوشیل میڈیا سے مجرمین بھی بااختیار، پولیس کیلئے چیلنج،کمیونٹی پولسنگ کانفرنس سے راجناتھ سنگھ کا خطاب
تھرواننتاپورم ۔ 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے سیکوریٹی فورسیس اور اہلکاروں پر زور دیا ہیکہ وہ سوشیل میڈیا کے استعمال کے دوران خود کو قابو میں رکھتے ہوئے احتیاط سے کام لیں اور کہا کہ پولیس فورسیس کو چاہئے کہ وہ سوشیل میڈیا کو اپنے فائدہ اور عوام سے مؤثر رابطہ کیلئے استعمال کریں۔ وزیرداخلہ نے پولیس فورسیس کیلئے اس اہمیت کو بھی اجاگر کیا کہ مقامی عوام کے ساتھ اعتماد کے فقدان اور غلط فہمیوں کو کم کیا جائے۔ راجناتھ سنگھ نے کوولم کے قریب قومی کمیونٹی پولسنگ کانکلیو 2016ء کا افتتاح کرتے ہوئے مزید کہا کہ پولیس کیلئے یہ لازمی ہیکہ وہ سوشیل میڈیا کی پوری طاقت سے بھرپور استفادہ کریں۔ اس کو عوام سے رابطہ کے مؤثر آلہ کے طور پر استعمال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر نہایت اہم ہیکہ پولیس اور مقامی عوام کے درمیان موجود اعتماد کے فقدان میں کمی کے ذریعہ خلا کو پُر کیا جائے۔ یہ حقیقت ہمیشہ تسلیم کی جاتی رہی ہے کہ کسی بھی پولیس فورسیس کی مؤثر کارکردگی دراصل مقامی برادری سے اس کے تعلقات اور تال میل میں مضمر ہے‘‘۔ راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ امن و قانون کے مسائل کے علاوہ دہشت گردی کا مسئلہ بھی سنگین تشویش کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عالمی دہشت گردی کے مسئلہ کے علاوہ انٹرنیٹ اور سوشیل میڈیا سے رونما ہونے والی تبدیلیوں سے بھی پولیس کیلئے بڑے چیلنجس پیدا ہوئے ہیں

اور اس کے ساتھ روایتی پولیس نگرانی اور کارروائی کے طریقہ کار کو یکلخت تبدیل کردیا ہے۔ جرائم کے انواع اور پیچیدگیوں میں بے تحاشہ اضافہ ایک طرف پولیس کیلئے کئی چیلنجس پیدا کیا ہے تو دوسری طرف ان سے نمٹنے کیلئے پولیس سے وابستہ عوام کی توقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نئے دور کے جرائم اور مجرمین سے نمٹنے کی صلاحیت بخشی ہے تو اس کے ساتھ خود مجرمین کو بھی عصری ٹیکنالوجی نے کافی بااثر اور اختیار بنادیا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ ’’آج کے دور میں کوئی بھی دنیا کے کسی گوشے میں بیٹھ کر دنیا کے کسی بھی علاقہ میں بڑی خاموشی اور گمنامی کے ساتھ کسی بھی جرم کا ارتکاب کرسکتا ہے۔ چنانچہ جدید ٹیکنالوجی پر انحصار کرنے والی عصرحاضر کی دنیا کیلئے اس ضمن میں کئی سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے پولیس فورسیس کیلئے کمیونٹی پولسنگ اگرچہ رہنمایانہ اصول ہونا چاہئے لیکن مجھے یہ بھی کہنا ہیکہ پولیس اور عوام کے مابین مؤثر تعلقات کی استواری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے‘‘۔