عراق میں باغیوں کی پیشقدمی پر عوام کا فرار

کلاک ۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) دیہات کے سینکڑوں عوام فرار ہونا شروع ہوگئے جبکہ آج علی الصبح کرد زیراقتدار علاقوں میں عسکریت پسندوں کی پیشقدمی کی اطلاع ملی۔ کثیر تعداد میں لوگ پہلے ہی بے گھر ہوچکے ہیں اور نسبتاً محفوظ بڑی حد تک خودمختار علاقہ میں منتقل ہوچکے ہیں۔ کئی افراد محفوظ علاقوں کو منتقل ہورہے ہیں۔ تقریباً تمام مقامات پر حکومت کی وفادار فوج عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلہ میں مصروف ہے۔ عسکریت پسند قصبہ یثرب کے قریب پیشرفت کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب معتمد عمومی اقوام متحدہ بانکی مون نے آج کہا کہ القاعدہ سے علحدہ ہونے والے گروپ اسلامی مملکت عراق و شام کے عسکریت پسندوں کی پیشرفت سے ’’سنگین‘‘ صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور اس بحران کی سیاسی اور فوجی یکسوئی ضروری ہے۔ بانکی مون کے خصوصی نمائندہ برائے عراق نکولے ملاڈی نوف نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کوئی بھی شخص جو بغداد پر قبضہ کرنا چاہے اسے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم اسی لئے قومی مذاکرات پر زور دے رہے ہیں تاکہ اتحاد قائم ہوسکے اور ملک میں مخلوط حکومت تشکیل دی جاسکے۔