عراق۔شام میں امریکی فضائی حملوں میں غلطی سے 4شہری ہلاک‘البغدادی لاپتہ ‘افواہیں گرم
بغداد، 02 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) عراقی خفیہ محکمہ نے دعوی کیا ہے کہ یہاں اسی ہفتے ہوئے امریکی فضائی حملوں میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے ایک اہم قائد عیاض الجومیلي ہلاک ہوگیا ہے ۔امریکی قیادت میں اتحادی فوج نے اگرچہ ایک بیان میں کہا کہ ابھی تک تصدیق کے طور پر کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے لیکن عراقی میڈیا میں الجومیلي کے مارے جانے کا دعوی کیا جا رہا ہے ۔ عراقی خفیہ محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ جومیلی کے علاوہ دولت اسلامیہ کے دیگر کمانڈر بھی فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں۔عراق کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ہفتے کے روز عراقی فوجی انٹیلی جنس کے حوالے سے بتایا کہ الجومیلی کی ہلاکت شام کے ساتھ سرحد کے قریب ہوئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراقی فضائیہ نے شام کی سرحد کے قریب القائم کے علاقے میں اپنے اہداف پر حملے کیے جس میں عیاض الجومیلی دولت اسلامیہ کے دوسرے کمانڈروں کے ساتھ مارا گیا۔ تاہم اس حملے کی تاریخ اور دوسری تفصیلات کے متعلق کچھ نہیں کہا گیا۔عراقی ٹیلی وژن کاکہنا ہے کہ دولت اسلامیہ میں عیاض حیثیت ابوبکر بغدادی کے بعد دوسرے نمبر پر تھی اور وہ وزیر جنگ کے عہدے پر تعینات تھا۔ اس سلسلے میں دولت اسلامیہ کے خلاف امریکی قیادت کے فوجی اتحاد کے کمانڈر سے فوری طور پر رابطہ نہیں ہوسکا۔عراقی فوج ، جنہیں امریکی قیادت کے اتحاد کی مدد حاصل ہے ، عراق میں دولت اسلامیہ کے مضبوط گڑھ موصل کا قبضہ واپس لینے کے لئے جنگ لڑ رہی ہیں ۔ یہ وہ شہر ہے جہاں تقریباً تین سال پہلے ابوبکر بغدادی نے اپنی خلافت کا اعلان کیا تھا۔ لڑائیوں سے بچنے کے لئے ہزاروں پناہ گزین موصل چھوڑ کر جا رہے ہیں۔یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا بغدادی ابھی تک موصل میں موجود ہیں لیکن امریکی اور عراقی عہدیداروںکا خیال ہے کہ وہ موصل کی کمانڈ اپنے ساتھیوں کو سونپ کر صحرا میں روپوش ہو گئے ہیں۔ادھر شام میںدولت اسلامیہ کو اس کے مضبوط گڑھ رقہ سے نکالنے کے لئے ایک اور جنگ کی تیاریاں جاری ہیں۔دریں اثناء عراق اور شام میں اسلامی اسٹیٹ (آئی ایس) کے دہشت گردوں کو ہدف بنا کر کئے گئے امریکی فضائیہ کے حملوں میں گزشتہ ماہ غلطی سے چار شہریوں کی موت ہو گئی۔ امریکی وزارت دفاع پنٹاگون نے کل ایک بیان میں بتایا کہ آئی ایس کے خلاف فضائی حملوں میں گزشتہ ماہ غلطی سے چار شہریوں کی موت ہو گئی اور اس طرح گزشتہ تین برسوں کے دوران یہاں فضائی حملوں میں کم از کم 229 شہریوں کی موت ہو چکی ہے ۔ سرکاری اعداد و شمار سے مختلف دیگر بیرونی جائزہ گروپوں کی رپورٹوں کے مطابق اس دوران فضائی حملوں میں 2800 سے زائد شہریوں کی موت ہوئی ہے ۔ پنٹاگون نے بیان میں کہا کہ ان معصوم شہریوں کے مارے جانے کا دکھ ہے اور مرنے والوں کے اہل خانہ کے تئیں اظہار تعزیت ہے ۔