صدر کانگریس راہول گاندھی کا انڈین اوورسیز کانگریس کے اجلاس سے لندن میں خطاب
لندن ۔ 26 اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت اور نریندر مودی کی زیرقیادت 2014ء سے پہلے جو کچھ ترقی ہوئی تھی اس میں مزید کوئی اضافہ نہیں ہوسکا ۔ یہ ہر ہندوستانی شہری کی رائے ہے کہ یہ حکومت عدلیہ ‘ الیکشن کمیشن اور آر بی آئی کو تباہ کررہی ہے ۔ وہ انڈین اوورسیز کانگریس کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی نے ہر ہندوستانی کی توہین کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ 70سال کے دوران کوئی ترقی نہیں ہوئی ۔ ہندوستان دنیابھر کو اس کے مستقبل کی راہ دکھاتا ہے ۔ ہندوستان کی عوام امکانات کی نشاندہی کرتے ہیں اور کانگریس نے ہمیشہ ان کی مدد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم یہ کہتے ہیں کہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے کچھ بھی نہیں ہوا تو وہ کانگریس پر تبصرہ نہیں کررہے ہیں بلکہ ملک کے ہر شہری کی توہین کررہے ہیں ۔ صدر کانگریس نے الزام عائد کیا کہ فی الحال دلت ‘ کاشت کار ‘ قبائلی اور اقلیتیں ہندوستان کے غریب عوام سے کہا جاتا ہے کہ انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا اگر وہ اپنی آوازاٹھائیں انہیں زدوکوب کیا جائے گا ۔ راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ایس سی / ایس ٹی انسداد مظالم قانون تباہ ہوچکاہے اور وظائف کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج ہندوستان میں عوام کے ساتھ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر تعصب برتا جارہا ہے ۔ انہیں غیر اہم بنادیا گیا ہے اور ان کے ساتھ غداری کی جارہی ہے ۔ جبکہ انیل امبانی جیسے افراد فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ بی جے پی زیرقیادت حکومت پر کئی ارب روپئے مالیتی رافیل ڈیل کا سودا کرنے پر راہول گاندھی نے کہا کہ ہندوستان ایروناٹک لمٹیڈ گذشتہ 50سال سے طیارے تعمیر کرتی آرہی ہے لیکن گتہ آخر کار کسی دوسری کمپنی کو دے دیا گیا اور یہ کام سودا طئے ہونے کے 19دن قبل انجام پایا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی کچھ نہیںملے گا صرف امبانی کو سب کچھ ملے گا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ شخص 45ہزار کروڑ روپئے بطور قرض حاصل کرسکتا ہے لیکن عام ہندوستانی کو 45روپئے کا قرض بھی حاصل نہیں ہوتا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یو پی اے حکومت سے پہلے کسی بھی سودے بازی سے انیل امبانی کو فائدہ نہیںپہنچایا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ارب ڈالر مالیتی رافیل سودے کی بنا پر حکومت اور فائدہ اٹھانے والے الزامات کا نشانہ بن گئے ہیں ۔ کئی کانگریس قائدین کو نوٹسیں جاری کی گئی ہیں اور ان سے مزاحمت ترک کردینے کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔