نئی دہلی،18مئی(سیاست ڈاٹ کام)کانگریس کے قومی صدرراہول گاندھی نے آج کہاکہ عدالت عظمی نے کرناٹک میں بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی)کوحکومت سازی کے لئے مدعوکئے جانے پرگورنروجوبھائی والاکے فیصلے کوغیرآئینی قراردیتے ہوئے کانگریس کے موقف کوصحیح بتایا۔ عدالت عظمی نے کرناٹک اسمبلی میں کل شام چاربجے اکثریت ثابت کرنے کوکہاہے ۔جج اے کے سیکری، جج ایس اے بوبڈے اورجج آشوک بھوشن کی بنچ نے کانگریس اورجنتادل سیکولر اتحادکی اپیل پرمداخلت کاحکم دیاہے ۔ راہول گاندھی نے ٹویٹ کیاکہ’عدالت عظمی کے آج کے حکم سے ہمارے موقف کی وضاحت ہوئی ہے کہ گورنرنے غیرآئینی طریقے سے کام کیاہے ۔اکثریت نہ ہونے کے باوجودبی جے پی کوحکومت سازی کی دعوت کوعدالت نے روک لگادی۔ راہول نے افسوس ظاہرکیاکہ قانون کے ذریعے روک لگائے جانے کے باوجودبھی بی جے پی اقتدار حاصل کرنے کے لئے مال ودولت اورطاقت کا استعمال کرنے کی کوشش کریگی۔ اسی درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھاکے اپوزیشن لیڈرغلام نبی آزادنے کرناٹک کی راجدھانی بنگلورومیں ایک پریس کانفرنس میں عدالت عظمی کے فیصلے کااستقبال کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے بھارتیہ جنتاپارٹی اور گورنر کی منوانی پرروک لگائی ہے ۔عدالت کے اس فیصلے سے ملک میں جمہوریت محفوظ ہوگااورآئین کوختم کرنے کی منمانی پرروک لگے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم عدالت عظمی کے فیصلے کوسلام کرتے ہیں اوراس کا استقبال کرتے ہیں۔بی جے پی کی چمڑی بہت موٹی ہے۔ عدالت کی پھٹکار کا اس پرکوئی اثرنہیں ہوتاہے ۔بی جے پی والے باربارایک ہی غلطی دوہراتے ہیں جس کے لئے انہیں پھٹکارلگتی ہے ۔