عدالتوں میں زیر دوران اوقافی مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ

اسٹانڈنگ کونسلس کے ساتھ صدرنشین وقف بورڈ کا اجلاس،مقدمات کی موثر پیروی کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 7۔ اگست (سیاست نیوز) عدالتوں میں زیر دوران اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کی پیشرفت کا آج صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں جائزہ لیا ۔ انہوں نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم کے ہمراہ ہائی کورٹ اور وقف ٹریبونل کے تمام اسٹانڈنگ کونسلس کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کی تازہ ترین نوعیت کے بارے میں اسٹانڈنگ کونسل سے رپورٹ حاصل کی گئی۔ انہیں ہدایت دی گئی کہ وہ مقدمات کی پیروی میں کوئی کمی یا کوتاہی نہ کریں کیونکہ اوقافی جائیدادوں کا تحفظ وقف بورڈ کی اولین ترجیح ہے۔ درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ ، گٹلہ بیگم پیٹ اور دیگر اہم اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کے سلسلہ میں وکلاء کو ہدایات دی گئیں۔ صدرنشین محمد سلیم نے کہا کہ ہر مقدمہ میں ضرورت پڑنے پر سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔ انہوں نے اسٹانڈنگ کونسلس کی موجودہ فیس میں اضافہ کی تجویز پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں وقف بورڈ کی جانب سے کاؤنٹر داخل کرنے میں تاخیر کی شکایات ملی ہیں۔ وکلاء نے بتایا کہ وقف بورڈ عہدیداروں کے عدم تعاون کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ وقف بورڈ کے لیگل سیکشن کی جانب سے کاونٹر کے لئے تفصیلات فوری طور پر فراہم نہیں کی جاتی جس کے نتیجہ میں مخالف پارٹی کو عدالتوں میں فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے لیگل سیکشن کو پابند کیا کہ وہ اندرون 24 گھنٹے ہر مقدمہ کا کاؤنٹر تیار کردیں تاکہ عدالتوں میں اوقافی جائیدادوں کا تحفظ ہوسکے۔ صدرنشین وقف بورڈ اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے مقدمات اور کاؤنٹرس کی تفصیلات پیش کرنے کیلئے کونسلس کو ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹانڈنگ کونسلس کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی ضرورت کیلئے عہدیداروں سے رجوع ہوں ، اگر انہیں تعاون حاصل نہ ہوا تو وہ راست طور پر صدرنشین یا سی ای او سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ محمد سلیم نے کہا کہ غیر مجاز قابضین کے خلاف بورڈ کی عاجلانہ کارروائی کے سبب کئی اہم جائیدادوں کے تحفظ میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسٹانڈنگ کونسلس اوقافی جائیدادوں کو بچانے کیلئے بورڈ سے مکمل تعاون کریں گے۔