طلباء کے گروپ کی جانب سے 10ڈسمبر کو منائے جانے والے فیسٹول سے کشیدگی کا ماحول
حیدرآباد۔/2ڈسمبر، ( پی ٹی آئی) عثمانیہ یونیورسٹی کے حکام نے آج رات دیر گئے یہ واضح کردیا کہ عثمانیہ یونیورسٹی کے کیمپس میں ’’ بیف فیسٹول ‘‘ کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ عثمانیہ یونیورسٹی حکام نے یہ فیصلہ اس تناظر میں کیا ہے کہ طلباء کے ایک گروپ نے 10ڈسمبر کو ’ بیف فیسٹول‘ منانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد یہاں پر کشیدگی کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ طلباء کے ایک گروپ کے بیف فیسٹول منانے کے فیصلہ کے بعد دوسرے گروپ نے پورک فیسٹول منانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے پبلک ریلیشنس آفیسر کی جانب سے جاری کردہ ایک ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کا اصل مقصد خالص تعلیمی سرگرمیاں اور ریسرچ پر مبنی تعلیم ہے لہذا تمام متعلقہ افراد کو اطلاع دی جاتی ہے کہ وہ کیمپس میں ایسی کوئی سرگرمی انجام نہ دیں جس سے یونیورسٹی کے اصولوں کو نقصان پہنچتا ہو، خاص کر اساتذہ، طلباء اور یونیورسٹی عملے کے ارکان ’ بیف فیسٹول‘ یا گو پوجا جیسی سرگرمیاں انجام نہ دیں۔ ایسی سرگرمیاں تعلیمی اور ریسرچ مقاصد کے مغائر ہیں جس کی کیمپس میں ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ بیف فیسٹول منانے والی تنظیموں نے کل اعلان کیا تھا کہ وہ بعض گروپ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے خلاف جمہوریت کے اصولوں کو بچانے کیلئے یہ منصوبہ بنایا ہے۔ یہ بیف فیسٹول 10ڈسمبر کو یوم عالمی انسانی حقوق کے حصہ کے طور پر منایا جانے والا ہے۔ بیف فیسٹول منانے والی تنظیموں میں سے ایک تنظیم کے رکن شنکر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فیسٹول کو تمام پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔ سی پی آئی سے وابستہ آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رکن کی حیثیت سے شنکر نے کہا کہ بیف فیسٹول کو روکنے کی مساعی کی جارہی ہے۔ قبل ازیں گوشہ محل کے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے عثمانیہ یونیورسٹی میں بیف فیسٹول کو روکنے کا عہد کیا تھا اور کہا تھا کہ گائے ایک مقدس جانور ہے اور یہ کروڑہا عوام کی ماتا ہے۔ وائس چانسلر کو پیش کردہ ایک یادداشت میں انہوں نے بیف فیسٹول کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔