عثمانیہ ہاسپٹل میں وزیر صحت ڈاکٹر راجیا کا 12گھنٹوں تک قیام

حیدرآباد۔ یکم ڈسمبر ( سیاست نیوز) شہر کے قدیم تاریخی عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے تلنگانہ حکومت کوشاں ہے ۔ ریاست کے تمام سرکاری دواخانوں میں کارپوریٹ طرز علاج کو فراہم کرنا تلنگانہ حکومت کا مقصد ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر صحت تلنگانہ ڈاکٹر راجیا نے کیا ۔ آج یہاں عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں میڈیا سیبات کررہے تھے ۔ سرکاری دواخانوں میں معیاری کارپوریٹ علاج کو یقینی بنانے کے مقصد سے حکومت نے نیا اقدام کیا ہے اور وزراء کے علاوہ محکمہ صحت ‘ ضلع و سیکٹرس کے سرکاری دواخانوں میں رات کے اوقات قیام کریں گے ۔ اس پروگرام کے تحت ڈاکٹر راجیا عثمانیہ جنرل ہاسپٹل پہنچے ‘ ہاسپٹل کے تمام وارڈز کا تفصیلی مشاہدہ کرنے کے بعد انہوں نے نئے اقدامات کا اعلان کیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر رات عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں گذاریں گے ۔ ان کے ہمراہ ضلع میڈیکل اینڈ ہیلت کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے ۔وزیر صحت نے مریضوں کے علاوہ مریضوں کے رشتہ داروں اور ڈاکٹرس سے بھی مختلف مسائل پر بات کی ۔ بعد ازاں انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ شہر کے اس تاریخی ہاسپٹل کی عظمت رفتہ کی بہت جلد بحالی عمل میں آئے گی ‘ جس کیلئے تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے خصوصی توجہ مرکوز کی ہے اور مالیہ بجٹ میں عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کیلئے 100کروڑ روپئے محتص کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں سرکاری دواخانوں کیلئے محتص کردہ فنڈز سے اندرون 100یوم ترقیاتی کام انجام دیئے جائیں گے اور اس خصوص میں یہ پروگرام کو شروع کیا گیا ہے جو شام 6بجے سے صبح 6بجے تک رہے گا ۔ اس سلسلہ میں ضلع کلکٹرس اور میڈیکل اینڈ ہیلت کے عہدیداروں کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ آندھرائی قیادت نے تلنگانہ کے سرکاری دواخانوں کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا تھا ۔ اب تلنگانہ حکومت سرکاری دواخانوں پر عوامی اعتماد کو بحال کرے گی ۔ فی الحال آروگیہ شری کے 30فیصد کیس سرکاری دواخانوں میں جاری ہیں ‘ جنہیں 50تا 60 فیصد تک پہنچانا حکومت کا مقصد ہے ۔ انہوں نے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں مزید وارڈز کی تعمیر پر کہا کہ چونکہ عمارت کی تاریخی حیثیت مزید تعمیرات میں رکاوٹ بن سکتی ہے ۔ لہذا حکومت کا منصوبہ ہے کہ چنچل گوڑہ میں نئی تعمیرات کو عمل میں لایا جائے گا اور عثمانیہ دواخانہ میں گردہ کی پیوند کاری کے بعد اب جگر کی تبدیلی کے اقدامات کا عنقریب آغاز ہوگا۔
عثمانیہ ہاسپٹل میں وزیر صحت ڈاکٹر راجیا کا 12گھنٹوں تک قیام
انہوں نے مریضوں کے ساتھ ساتھ مریضوں کے رشتہ داروں کو سہولیات فراہم کرنے کا تیقن دیا اور ڈاکٹرس کو بھروسہ دلایا کہ تلنگانہ حکومت مریض اور ڈاکٹر دوست پالیسیوں کو ترجیح دے گی اور ڈاکٹرس کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے تقررات کے تعلق سے وضاحت کی کہ چونکہ کملاناتھن کمیٹی کی سفارشات کا انتظار ہے اور آندھرا و تلنگانہ میں میڈیکل شعبہ کی قطعی تقسیم کے بعد نئے تقررات عمل میں لائے جائے اور فارمس کے لئے طلبہ کے ذریعہ تقررات عمل میں لاتے ہوئے سرکاری میڈیکل شاپس قائم کئے جائیں گے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر راجیا نے بتایا کہ 200سرکاری اور 350خانگی میڈیکل نستیں حاصل کرنے میں تلنگانہ حکومت کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے علاوہ گاندھی ‘ کنگ کوٹھی ‘ سلطان بازار ‘ پیٹلہ برج ‘ نمس ‘ رمس ‘ نیلوفر ‘ ای این ٹی فیور ‘ سروجنی ہاسپٹل کے علاوہ اضلاع کے ہیڈ کوارٹرس اور دیہی سطح کے ایریا ہاسپٹل کے علاوہ پرائمری ہیلت سنٹرس و تمام سرکاری میڈیکل سہولیات کو مستحکم کیا جائے گا ۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ عثمانہ جنرل ہاسپٹل می ںصفائی کا فقدان ہے اور صفائی کو اولین ترجیح دی جائے گئی اور بہت جلد عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کو کارپوریٹ طرز کے ہاسپٹل میں تبدیل کیا جائے گا ۔ ڈاکٹر راجیا نے اس موقع پر عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پہلی مرتبہ کلورفام کے ذریعہ بے بی ہوسٹس کرتے ہوئے آپریشن کرنا عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کا کارنامہ ہے اور اپنے ناخن کا آپریشن عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں کروانے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ اس موقع پر دیگر عہدیدار بھی موجود تھے ۔