عثمانیہ دواخانہ کے قدیم املی کے درخت کی یاد میں تقریب

108 سال قبل درخت نے موسیٰ ندی کی طغیانی میں 150 لوگوں کی جان بچائی تھی
حیدرآباد۔27ستمبر(سیاست نیوز)عثمانیہ دواخانہ کے قدیم افضل پارک میں موجود املی کے درخت پر 108سال قبل آج ہی کے روزموسی ندی میں آئی طغیانی میں اپنی جان بچانے کے لئے ایک سو پچاس نے لوگوںپناہ لی تھی ۔ فورم فار بیٹر حیدرآباد نے اس درخت کی یاد میں ہرسال کی طرح اس سال بھی ایک تقریب منعقد کی ۔ صدر فورم فار بیٹر حیدرآباد ایم ویدا کمار کی صدارت میںمنعقدہ اس تقریب میں موسی ندی ڈیولپمنٹ کارپوریشن چیرمن پرتم سنگھ راٹھور‘ ڈپٹی میئر گریٹر حیدرآباد بابا فصیح الدین ‘ کے علاوہ جناب آنند رام ورما‘ پروفیسر انور خان ‘ چیرمن سٹی سنستھا گراندھالیہ شریمتی ممتا منگا اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ مسٹر پریم سنگھ راتھوڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ حیدرآباد ی تہذیب کے تحفظ میں ہر ممکن اقدامات اٹھارہے ہیں۔ انہو ںنے مزیدکہاکہ حکومت تلنگانہ نے موسی ندی کے ماضی کا احیاء عمل میںلانے کے لئے1665کروڑر وپئے کی رقم مختص کی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مذکورہ املی کا درخت‘ افضل پارک اور موسی ندی کے علاوہ حیدرآباد ی تہذیب کی پہچان سمجھے جانے والے تمام ہماری تاریخی ورثہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تاریخی ورثے کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ تمام محاذوں پر کام کرتے ہوئے موسی ندی کی عظمت رفتہ بحال کرنے کاکام کیاجائے گا۔مسٹر پریم سنگھ راتھوڑ نے کہاکہ فورم فار بیٹر حیدرآباد یا کسی اور ادارے جو حیدرآباد ی تہذیب کی حفاظت کے لئے کام کررہا ہے اس کی تجاویز کا موسی ندی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے خیر مقدم کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ کارپوریشن کے قیام کا مقصد ہی موسیٰ ندی کے ماضی کو زندہ کرنا ہے اور یہ کام ہوکر ہی رہے گا۔ ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین نے کہاکہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد حیدرآباد کے قیمتی اور تاریخی ورثوں کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ تلنگانہ کی گنگاجمنی تہذیب قطب شاہی او رآصفجاہی دور کے کارنامے ہیں ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ قدیم ریاست حیدرآباد جو آج کا تلنگانہ ہے اپنے قیام سے ترقی یافتہ ریاستوں میںاس کاشمار ہے۔ فورم فار بیٹر حیدرآباد کی جانب سے تجویز پیش کی گئی ہے کہ املی کے درخت کے سایہ میںایک کلچرل سنٹر قائم کیا جائے جس کے متعلق وزیربلدی امور کے ٹی راما رائو‘ مئیر گریٹر حیدرآباد بنتو رام موہن اور کمشنر بلدیہ گریٹر حیدرآباد سے مشورے کے بعد کام شروع کیاجائے گا۔صدر فورم فار بیٹر حیدرآباد مسٹر ایم ویدا کمار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد کی ترقی آج بھی قطب شاہی اور آصف جاہی حکمرانوں کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکے ہولناک طغیانی کے بعد شہر کے متاثرین کے علاوہ محبو ب علی پاشاہ نے اپنے محل کے درواز ے کھول دئے تھے او رکئی دنوں تک متاثرین کو نہ صرف محل میںرہائش کا موقع دیا بلکہ ان کھیچڑی سے تمام متاثرین کی میزبانی کی ۔انہوں نے مزیدکہاکہ طغیانی کے بعد بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کے لئے آرائش بلدہ کا قیام عمل میںلایاگیا جس کے تحت سارے شہر میںڈرنیج نظام بنایاگیا جو ہندوستان کا پہلا او رموثر ڈرنیج نظام مانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موسی ندی کے اطراف اکناف کے غیر مجاز قبضوں کو برخواست کرتے ہوئے ‘ انڈسٹری کی آلودگی کو موسی ندی میںآنے سے روکنے کے اقدامات موسی ندی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔