حیدراباد 28 ڈسمبر ( پریس نوٹ ) چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے آج کہا کہ وہ ریاستی حکومت کے ملازمین ‘ اساتذہ اور وظیفہ یابوں کے عبوری راحت کے مطالبہ کے تعلق سے بہت جلد فیصلہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ دو تا تین دن میں اس تعلق سے کوئی مثبت فیصلہ کا اعلان کرینگے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر وزیر فینانس اور کابینی سب کمیٹی کے ساتھ قطعی مذاکرات کرینگے اور تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ہی حکومت کے فیصلے کا اعلان کردیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہیلت کارڈز سے متعلق بھی تمام مسائل کو امید ہے کہ آئندہ دو یا تین دن میں مثبت انداز میں حل کرلیا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے آج یہ تیقن ملازمین اور پنشنرس اسوسی ایشن اور ان کے عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس میں دیا ۔ وزیر فینانس اے رام نارائن ریڈی ‘ چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی ‘ اسپیشل چیف سکریٹری فینانس ایس پی ٹکر ‘ پرنسپل سکریٹری فینانس ڈاکٹر پی وی رمیش ‘ پرنسپل سکریٹری ہیلت اے پی ساہنی اور دوسرے عہدیدار بھی اجلاس میں شریک تھے ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ آج کا یہ اجلاس اس لئے طلب کیا گیا کیونکہ ملازمین اور ان کے نمائندے اپنے مطالبات راست چیف منسٹر کے سامنے رکھ سکیں تاکہ انہیں عبوری راحت مل سکے ۔ وزیر فینانس نے اعلان کیا کہ وعدوں کے مطابق ہوم گارڈز کی اجرتوں میں پہلے ہی اضافہ کردیا گیا ہے ۔
چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے کہا کہ وہ سرکاری ملازمین کو حکومت کا اٹوٹ حصہ سمجھتے ہیں اور ان کے واجبی مطالبات کی قدر کرتے ہیں۔ وہ عبوری راحت کے تعلق سے کوئی مثبت فیصلہ ہی کرینگے ۔ انہوں نے تاہم کہا کہ وہ کسی بھی فیصلے کے اعلان سے قبل ریاست کے معاشی موقف کا بھی جائزہ لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی معاملات میں بہت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کی کہ جاریہ سال معاشی ترقی گذشتہ کی بہ نسبت کم رہی ہے ۔ چیف منسٹر نے اس خیال سے بھی اتفاق کیا کہ کل ہند کانگریس کے جنرل سکریٹری راہول گاندھی کی تجویز کے مطابق اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لائی جانی چاہئے ۔ انہوں نے ملازمین اسوسی ایشن کے قائدین کو یاد دہانی کروائی کہ انہوں نے ملازمین کے مطالبات سے قبل ہی پے رویژن کمیشن قائم کردیا تھا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہمیشہ ہی ہر معاملہ میں ملازمین کی مدد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین نے بھی احتجاجوں کے باوجود بھی حکومت کے کام کاج میں پورا تعاون کیا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کو انڈیا ٹوڈے کی جانب سے بہتر حکمرانی کا ایوارڈ حاصل ہوا ہے ۔ آندھرا پردیش تعلیم پر خرچ کی گئی رقومات کے معاملہ میں بھی دوسرے نمبر پر رہا ہے اور بحیثیت مجموعی کارکردگی میں دوسرا مقام ملا ہے ۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ یہ سب کامیابیاں اسی لئے ممکن ہوسکی ہیں کیونکہ سرکاری ملازمین نے پورے جذبہ کے ساتھ نامساعد حالات اور احتجاج کیدوران کام کیا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جب انہوںنے اقتدار سنبھالا تھا اس وقت کئی باقیات اور واجبات تھے جنہیں انہوں نے مکمل کردیا ہے اور ریاست کی معاشی حالت کو بہتر بنایا ہے ۔