عبادت صوم کے باعث روح کا نفس پر غلبہ جو اعمال صالحہ کے لئے ضروری ہے

حمیدیہ شرفی چمن میں ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔2؍جون( پریس نوٹ) روزہ فرض عبادت اور دین حق اسلام کا اساسی رکن ہے اللہ تعالیٰ نے روزوں کو اپنے ایمان والے بندوں پر سال بھر میں ایک ماہ رمضان مبارک کی حد تک فرض فرمایا ہے رمضان شریف کے علاوہ جو روزے رکھے جائیں ان کے شریعت مطہرہ نے اور نام دئیے ہیں تاہم نذر کے واجب اور مسنون و نفل روزے بھی تقرب الٰہی کے حصول کے ضمن میں بہترین ذریعہ ہیں۔ روزہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کا آئینہ دار اور روزہ دار بندہ کی اپنے خالق و رب سے سچی محبت کی دلیل ہے اسی لئے روزہ دار کے لئے اللہ تعالیٰ نے اجر خاص رکھا ہے۔طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک روزہ کا وقت ہے اس دوران کھانے ،پانی پینے اور جماع سے رکے رہنا فرض ہے اور یہی حقائق نفس پر بھاری ہوتے ہیں اور روح کے لئے تازگی ، لطافت اور بالیدگی کا سبب بنتے ہیں۔ اکل و شرب جسم کے لئے لازمی ہیں ان کی کثرت نفس کو تقویت پہنچاتی ہے چوں کہ سال کے گیارہ مہینے انسان مرغن غذاؤں اور مقویات سے جسم کو توانا اور نفس کو قوت پہنچاتا رہتا ہے جس کے باعت روح پر اس کا مسلسل دبائو رہتا ہے اور نفس کا غلبہ قائم و برقرار رہتا ہے لیکن جب ماہ رمضان آتا ہے تو اہل ایمان فرض روزوں کے ذریعہ روح کی تقویت و لطافت کا سامان کرتے ہیں اوقات صوم میں کھانے پینے اور جماع سے اجتناب نفس کے ضعف و ناتوانی کا باعث ہیں جب نفس کمزور ہوتا ہے تو روح کا اس پر غلبہ ہو جاتا ہے جو بندہ کو مائل بہ خیر و صالحیت کرنے کا موجب ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوے ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے 4؍رمضان المبارک کو بعد نماز عصر ’’حمیدیہ‘‘ شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم میں روزہ دارمصلیوں کے اجتماع سے خطاب کا شرف حاصل کیا۔ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل( انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ اکیسویںسالانہ حضرت تاج العرفاء سیف شرفی ؒ یادگار خطابات کے چوتھے دن کے اجلاس کا آغاز قراء ت کلام پاک سے ہوا۔ انھوں نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے بتایا کہ روزہ روح کو غالب اور نفس کو مغلوب کرنے کا سبب ہے روزہ میں نفس کی ایک بات نہیں چلتی۔ حرص، خواہشات، معصیت، برائی، ظلم، زیادتی، سرکشی، نافرمانی وغیرہ کا ہر امکان مٹ جاتا ہے۔ اخلاص عبادت، ہر نفسانی خواہش اور دبائو کو بے اثر کرکے بندگی کے لطف سے مالا مال کرتا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ روزہ صرف انسانوں کے ساتھ خاص ہے ان میں بھی صرف اہل ایمان کو اس عبادت کا شرف حاصل ہے۔ دیگر مخلوقات معبود حقیقی کی عبادت مختلف انداز سے ذکر و تسبیح وغیرہ سے کرتے ہیں لیکن روزہ دیگر عبادات کے ساتھ انسان ہی ادا کرتا ہے اس عبادت خاص کے سبب بھی انسان کے کلاہ امتیاز میں طرہ عبدیت نمایاں نظر آتا ہے۔ روزہ ظاہر بدن کی اصلاح کے ساتھ باطنی تصفیہ کرتا ہے روح کو پاکیزگی ولطافت سے مزین کرکے قرب حق کے اعزاز پانے کے قابل بناتا ہے۔