عدم رواداری ریمارکس کا تنازعہ
بالی ووڈ اداکار کو رتیک روشن و مدراس ہائیکورٹ کے جج کی تائید ۔ شیوسینا کا پوار پر اعتراض
نئی دہلی / کولکتہ 26 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) عامر خان کے عدم رواداری سے متعلق ریمارکس پر تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے جبکہ آج وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی ان پر طنز کیا ۔ بی جے پی نے عامر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے آبائی گاؤں جا کر دیکھیں کہ وہاں کس طرح کا ماحول ہے جبکہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے عامر خان کی تائید کی ہے ۔ عامر خان کو مدراس ہائیکورٹ کے ایک جج جسٹس ڈی ہری پیراناتھمن کی بھی تائید حاصل ہوئی ہے اور انہوں نے کہا کہ اداکار کی جانب سے ان کی اور شریک حیات کی بات چیت کچھ حصوں کو عوام میں ظاہر کئے جانے میں کوئی غلط بات نہیں ہے ۔ اداکار رتیک روشن نے تنقیدوں کے جواب میں عامر خان کے نپے تلے رد عمل کی ستائش کی ہے ۔ سیاسی اختلافات بھی اس مسئلہ کا حصہ بن گئے ہیں جبکہ شیوسینا نے شرد پوار پر عامر خان کی مدافعت کرنے پر تنقید کی ہے ۔ پارٹی کا کہنا تھا کہ این سی پی سربراہ عوامی جذبات سے رابطہ کھوچکے ہیں۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں مباحث کے دوران عامر پر طنز کیا کہ امتیازی سلوک اور توہین کے باوجود ڈاکٹر امبیڈکر نے ملک چھوڑنے پر غور نہیں کیا تھا ۔ بی جے پی کے ترجمان شاہنواز حسین نے عامر خان کو مشورہ دیا کہ وہ یو پی کے ہردوئی ضلع میں اپنے آبائی گاؤں اختیارپور کا دورہ کریں اور دیکھیں کہ لوگ وہاں کتنی محبت سے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عامر خان کم عمری میں اپنے گاؤں سے نکل کر ممبئی آگئے تھے تاہم وہاں لوگ اب بھی گنگا جمنی تہذیب میں یقین رکھتے ہیں۔ جسٹس ہری پرانتھامن نے چینائی میں کل رات ایک سمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداکار نے صرف اپنی اہلیہ کے مشورہ کو سب کے سامنے رکھا تھا اور ملک میں عدم رواداری کا جو ماحول ہے اس پر تشویش ظاہر کی تھی ۔