عازمین کو دوران حج کسی قسم کی بے ادبی نہ کرنے کا مشورہ

تلبیہ اور دعائیں بھی جاری رکھنے کی تلقین ، تربیتی اجتماع سے علماء کرام کا خطاب

حیدرآباد 7 ستمبر ( پریس نوٹ) تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیر اہتما م عازمین حج کے لئے تربیتی اجتماع آج مسجد ٹیک بغدادی نامپلی ‘ حیدرآباد میں منعقد ہوا۔ بارش کے باوجود اجتماع میں عازمین حج کی کثیر تعداد نے شرکت کی‘ جس سے ان کے اشتیاق کا اظہار ہورہا تھا۔ خواتین کے لئے پردہ کے ساتھ علیحدہ انتظام کیا گیا تھا۔ اس موقعہ پر عازمین حج نے بڑی عقیدت کے ساتھ غلاف خانہ کعبہ کی زیارت کی اجتماع کی کارروائی کا آغاز مولانا سید عاصم نقشبندی کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جناب محی الدین نے ہدیہ نعت پیش کیا۔ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ امیر امارت ملت اسلامیہ نے فضائیل حج بیان کرتے ہوئے کہا کہ حج مقبول کے بعد حاجی کی ہر دعا قبول ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفر کے دوران تلبیہ اور دعاؤں کا اہتمام کرتے رہیں۔ مولانا مفتی سید ضیا الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے مناسک حج و عمرہ بیان کرتے ہوئے حج کے پانچ ایام کی تفصیلات بیان کیں۔ اور کہا کہ مناسک کی ادائی کے موقعہ پر پابندیوں کا خاص خیال رکھا جائے اور معمولی معمولی باتوں کو بھی ذہن نشین رکھا جائے۔ انہو ںنے کہاکہ قربانی کے معاملہ میں کسی کی باتوںپر بھروسہ نہ کیا جائے ۔ دیگر حجاج کرام کو کسی قسم کی تکلیف نہ دی جائے بلکہ ان کے آرام و راحت کا خیال رکھا جائے۔ مولانا سید قبول بادشاہ شطاری معتمد صدر مجلس علمائے دکن نے روضہ نبوی ؐ کی زیارت کے آداب بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادب و احترام کا مظاہرہ کرنے کا مقام ہے یہاں کسی قسم کی بے ادبی نہ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرمؐ کے دربار میں حاضری کے وقت نگاہیں نیچی رہیں اورآواز بھی بلند نہ ہو۔ مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم سابق رکن ریاستی حج کمیٹی نے عازمین کے سوالات کے جواب دئے۔ اور انکے شکوک و شبہات کا ازالہ کیا۔ جناب منیر الدین مختار صدر انتظامی کمیٹی مسجد ٹیک بغدادی سابق کو آرڈینیٹر حج کمیٹی نے عازمین سے کہا کہ وہ اپنے ساتھ سفر میں ان شرائط کی پابندی کریں جو حکام کی جانب سے عائد کی جاتی ہیں۔ اپنے ساتھ خشخش‘ قینچی وغیرہ نہ رکھیں ۔ عازمین حج کو 22 کلو وزن کے دو سوٹ کیس اور دس کلو وزن کا ایک ہینڈ کیری ساتھ رکھنے کی اجازت ہے اس کے علاوہ ضرورت مند مسافرین کو وھیل چیر لے جانے کی بھی سہولت ہوگی۔ انہوں نے عازمین سے کہا کہ وہ سارے سفر میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے رہیں‘ کیونکہ شیطان حاجیوں کو بھٹکانے کی بھر پور کوشش کرتا ہے‘ اس لئے تلبیہ اور دعاؤں کا اور ذکر و اذکار میں اپنا وقت گزاریں۔ لوگوں کی غیبت و چغلی کے ذریعہ شیطان آپ کے اعمال کو اکارت کرنے کی کوشش کرتا ہے‘ اس کو ناکام کرنے کایہی طریقہ ہے کہ حاجی صاحبان صبر و تحمل اور ایثار و قربانی اور عفو و درگزر کا معاملہ کرتے رہیں۔ احرام باندھنے کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔ شرکاء کے لئے تناول طعام کا انتظام کیا گیا۔کمیٹی کی جانب سے تمام علما کرام کی شال پوشی و گلپوشی کی گئی۔