عائشہ میراں قتل کیس کی دوبارہ تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن کا قیام

ڈی آئی جی رینک کے عہدیدار کی نگرانی میں تحقیقات کے احکامات جاری
حیدرآباد ۔ 5 اگست (سیاست نیوز) متحدہ آندھراپردیش میں تہلکہ مچادینے والے عائشہ میراں قتل کی ازسرنو تحقیقات کیلئے حکومت آندھراپردیش نے خصوصی انکوائری کمیشن کو ذمہ داری سونپتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں۔ واضح ہوکہ ڈسمبر 2007ء میں وجئے واڑہ کے ابراہیم پٹنم کے ایک ہاسپٹل میں عائشہ میراں کا بے رحمانہ قتل کیا گیا تھا۔ مختلف زاویوں سے تحقیقات کرنے والی پولیس نے 17 اگست 2008ء کو ستیم بابو نامی نوجوان کو ناکردہ جرم میں گرفتار کیا تھا۔ سیل فون چوری کے الزام میں پکڑے گئے نوجوان ستیم بابو کو پولیس نے عائشہ میراں قتل کیس سے جوڑ دیا۔ عائشہ میراں قتل کیس کی سنوائی وجئے واڑہ مہیلا کورٹ میں ہوئی جہاں کورٹ نے ستیم بابو کو عائشہ میراں قتل کیس کا مجرم گردانتے ہوئے 29 ستمبر 2010ء کو عمر قید کی سزاء سنائی جس کی وجہ سے ستیم بابو نے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہائیکورٹ نے ستیم بابو کو ناکردہ جرم میں جاریہ برس 31 مارچ کو باعزت بری کردیا۔ اس کیس کو غلط راہ پر ڈالنے والے پولیس عہدیداران کی سرزنش کرتے ہوئے ہائیکورٹ نے کیس کی ازسرنو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ عائشہ میراں قتل کیس کی ازسرنو تحقیقات کیلئے ڈی جی پی سامبا شیوا راؤ کی جانب سے سفارش کرنے پر حکومت نے خصوصی انکوائری کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اسی لئے محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری نے ڈی آئی جی رینک عہدیدار کی نگرانی میں انکوائری کمیشن کے قیام کیلئے احکامات جاری کئے ہیں۔ انکوائری کمیشن کی تحقیقات کی نگرانی وجئے واڑہ پولیس کمشنر گوتم سوانگ کررہے ہیں۔