پرتھ ، 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ کا کہنا ہے کہ ملائیشیا کے لاپتہ مسافر طیارہ کی تلاش کی کوششوں سے متعلق ’’وقت کی قید‘‘ مقرر نہیں کی گئی۔ رواں ماہ کے اوائل ملائیشیا کا ایک مسافر طیارہ بحر ہند پر پرواز کے دوران لاپتہ ہو گیا تھا اور مجموعی طور پر 20 ہوائی جہاز اور کشتیوں نے آج آسٹریلیا کے شہر پرتھ سے دو ہزار کلو میٹر مغربی سمت سمندر میں دوبارہ تلاش شروع کی۔ ٹونی نے کہا کہ ’’میں یقینی طور پر اس (تلاش) سے متعلق وقت کی حد طے نہیں کر رہا۔ ہماری تلاش تیز اور آپریشن کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے نا کہ کم۔‘‘ متاثرہ خاندانوں کی طرف سے ملائیشیا کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ تلاش اور تحقیق کے عمل کو درست انداز میں نہیں چلا رہی۔ اُدھر گمشدہ ملائیشین طیارے کی تلاش میں مدد کیلئے امریکہ نے بھی اپنا ایک بحری جہاز روانہ کیا ہے جو ’’بلیک باکس‘‘ کا پتہ لگانے والے جدید آلات سے لیس ہے۔ ’’اوشین شیلڈ‘‘ نامی جہاز کو اس مقام تک پہنچنے میں چند دن لگ سکتے ہیں جہاں حکام کے خیال میں بوئنگ 777 گر کر تباہ ہوا تھا۔ 8 مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ جانے والی فلائٹ پرواز کے ایک گھنٹے بعد لاپتہ ہوگئی تھی۔ اس پر عملے سمیت 239 افراد سوار تھے۔ مسافروں میں اکثریت کا تعلق چین سے تھا۔ لاپتہ طیارے کی تلاش کا کام اب چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔