نئی دہلی ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) لیہہ سے دہلی جانے والے طیارہ سے ایک خاندان کے 3 ارکان کو اتار کر مرکزی وزیر کرن رجیجو اور جموں کشمیر کے ڈپٹی چیف منسٹر نرمل سنگھ کو جگہ فراہم کرنے کے تنازعہ پر آج زبردست ہنگامہ ہوا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس واقعہ پر اظہارمعذرت کیا۔ میڈیا میں اس واقعہ پر زبردست ہنگامہ ہوا ہے۔ اس طرح کا واقعہ سابق میں چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس کے ساتھ بھی ہوا تھا۔ وزیراعظم کے دفتر نے ان واقعات پر وزارت شہری ہوا بازی سے ایک رپورٹ طلب کی ہے۔ رجیجو نے ان کے باعث ساتھی مسافروں کو ہونے والی تکلیف پر معذرت خواہی کی ہے۔ نرمل سنگھ نے بھی غیرمشروط معذرت خواہی کی ہے اور انہوں نے ایرانڈیا کے پائلٹ اور دیگر ارکان کو بھی نشانہ بنایا جن کا رویہ غلط تھا۔ 24 جون کو پیش آنے والے اس واقعہ میں مملکتی وزیر داخلی امور رجیجو اپنے اسسٹنٹ اور نرمل سنگھ کے ہمراہ لیہہ سے دہلی آرہے تھے۔ ان کو طیارہ میں جگہ دینے کیلئے ایک آئی ایف ایس آفیسر کے خاندان کے 3 ارکان کو طیارہ سے نیچے اتار دیا گیا اور ایک لڑکے کو بھی فلائیٹ نمبر اے آئی 446 میں سوار ہونے نہیں دیا گیا۔ ان ارکان کو طیارہ میں سوار کرانے کے باعث پرواز میں تاخیر بھی ہوئی۔ چند دن کے بعد یہ واقعہ منظرعام پر آیا۔ اس سے قبل ممبئی سے نیویارک جانے والی پرواز میں بھی چیف منسٹر فرنویس اور ان کے پرنسپل سکریٹری کے باعث بھی طیارہ کی پرواز میں تاخیر ہوئی تھی۔