نئی دہلی۔ 2؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ وزیر دفاع اے کے انٹونی نے اِنجن تیار کرنے والی عالمی کمپنی کی جانب سے ہندوستانی دفاعی عہدیداروں کو 2007ء سے 2011ء تک کے کنٹراکٹ حاصل کرنے کے لئے 10 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ مالیتی کنٹراکٹس کے لئے رشوت دینے کے الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ کو حال ہی میں ایک مکتوب موصول ہوا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایچ اے ایل اور دیگر متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کو کنٹراکٹس کے حصول کے لئے رشوت دی گئی ہے۔ ایچ اے ایل نے الزامات کی چیف ویجلنس آفیسر کے ذریعہ فوری تحقیقات کا آغاز کروادیا تھا جس سے الزامات کے ٹھوس ہونے کی توثیق ہوگئی۔ سی وی سی نے بادی النظر میں پتہ چلایا تھا کہ کمپنی پہلے بھی کئی معاہداتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرچکی ہے۔ انکشافات اور ایچ اے ایل کی سفارشات کے بعد وزیر دفاع انٹونی نے مقدمہ کی تحقیقات سی بی آئی کے سپرد کردینے کا حکم دیا ہے۔ اس تبدیلی کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے کئی پروگراموں میں تاخیر ہونے کا امکان ہے۔