حیدرآباد /22 فروری ( سیاست نیوز ) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں قائد تلگودیشم مقننہ پارٹی و کارگذار تلنگانہ تلگودیشم پارٹی مسٹر اے ریونت ریڈی نے پرزور الفاظ میں کہا کہ تلنگانہ حکومت بالخصوص چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کیلئے نقصان دہ ہیں۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر ریونت ریڈی نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ بے روزگار نوجوانوں کی ریالی میں حصہ لینے کیلئے روانہ ہونے والے عثمانیہ یونیورسٹی طلباء کو گرفتار کرکے حکومت تلنگانہ نے انتہائی گری ہوئی نچلی سطح کا اقدام کیا ۔ انہوں نے ظلم و زیادتیوں اور رکاوٹوں کے ذریعہ بے روزگار نوجوانوں کی امیدوں پر پانی پھیرنے اور انہیں کچل ڈالنے کی کوشش کرنے پر چیف منسٹر کی مذمت کی ۔ قائد تلگودیشم مقننہ پارٹی نے کہا کہ انتہائی آمرانہ طرز حکومت کرتے ہوئے کوئی بھی تاریخ میں شامل نہیں ہوسکے ۔ بلکہ ہر لحاظ سے ایسے حکمراں مکمل طور پر اوجھل ہوگئے ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ چیف منسٹر ایک طرف تلنگانہ میں ایک لاکھ سے زائد جائیدادیں مخلوعہ رہنے کا اسمبلی میں نہ صرف اظہار کرتے ہیں بلکہ ایوان سے ہی بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مذکورہ مخلوعہ جائیدادوں پر فوری طور پر ملازمتیں فراہم کرنے کا واضح تیقن دیتے ہیں ۔ جبکہ مسٹر چندر شیکھر راؤ اپنے اس دئے گئے تیقن کو تین سال کی مدت میں بھی پورا نہ کرنے پر ملازمتوں کی فراہمی کے مطالبہ پر ریالی منظم کرنے کی کوشش کرنے پر صدرنشین تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر ایم کودنڈا رام کو قبل از وقت پولیس کے ذریعہ گرفتار کروانا اور طلباء کے ساتھ پولیس کے ذریعہ ظلم و زیادتیاں کرواتے ہوئے انہیں مارپیٹ کرکے گرفتار کروانا یہ آمرانہ طرزعمل حکومت کی دلیل نہیں تو اور کیا ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے حکومت کے اس طرز عمل کی سخت مذمت کرتے ہوئے متحدہ آندھراپردیش حکومت نے بھی حصول علحدہ ریاست تلنگانہ جدوجہد کے دوران تلنگانہ جہدکاروں کے ساتھ اس طرح کی ظلم و زیادتیاں نہیں کی تھی ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے چیف منسٹر سے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنے اور بے روزگار افراد کو فوری طور پر ملازمتیں فراہم کرنے کیلئے موثر اقدامات کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ۔