طبی نگہداشت کیلئے مشترکہ اقل ترین قیمتیں ضروری : گورنر

ادویات کو سستی بنانا وقت کا تقاضہ ، انڈو گلوبل چوٹی کانفرنس

حیدرآباد۔ 23 جولائی (سیاست نیوز) گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے آج طبی نگہداشت کیلئے مشترکہ اقل ترین قیمتیں متعین کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے میڈیکل شعبہ سے وابستہ افراد سے کہا کہ وہ ایسی سستی ادویات تیار کریں جو عام آدمی کے قابل دسترس ہو اور ایک غریب شخص ادویات کی خریدی کا متحمل ہوسکے۔ انہوں نے طبی شعبہ کے ماہرین سے کہا کہ آخر اس وقت ایک عام آدمی علاج معالج کے لئے ادویات کی خریدی کا متحمل کیوں نہیں ہورہا ہے۔

اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ آیا عام آدمی کے دسترس کی حامل ادویات کی تیاری کے لئے کیا اقدامات کئے جائیں۔ گورنر نے کہا کہ ان دنوں عام آدمی دواخانوں اور ڈاکٹروں سے رجوع ہونے سے خائف ہے۔ عوام اپنا باقاعدہ طبی معائنہ کروانے کے لئے ڈاکٹروں سے رجوع ہونے سے گریز کررہے ہیں، کیونکہ ڈاکٹرس ان کے لئے غیرضروری ٹسٹس اور تشخیص کرواتے ہیں۔ انڈو گلوبل چوٹی کانفرنس 2015ء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نرسمہن نے کہا کہ صحت کی نگہداشت ایک اہم ترین ضرورت ہے اس کے لئے کئی اقدامات کرنے ہوں گے، ان میں غذا کا استعمال، طرز زندگی اور ماحولیات کے علاوہ سماجی مسائل پر بھی دھیان دینا ہوگا۔ ان دنوں صحت کی سلامتی کو یقینی بنانا اہم موضوع بن گیا ہے۔ ماحولیات کی خرابی نے عام انسانی زندگی کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ یہ اندیشہ بڑھتا جارہا ہے کہ ہندوستان میں اب زیادہ دنوں تک ایک صحت مند معاشرہ نہیں رہ سکتا۔ گورنر نے کہا کہ ان دنوں فیملی ڈاکٹر کا تصور بھی ختم ہوچکا ہے۔ یہاں صرف سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلوں کا تصور ابھر رہا ہے۔ مزید یہ کہ ڈاکٹرس بھی صرف ایک مرض تک ہی خود کو ماہر بناکر پیش کررہے ہیں۔ وہ انسانی صحت کے لئے مکمل علاج معالج کی جانب توجہ نہیں دیتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹروں کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ شہروں کا رخ کرنے سے پہلے دیہی علاقوں میں بھی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے میڈیکل تعلیمی فیس میں بھی یکسانیت لانے کی ضرورت پر زور دیا۔