ضلع محبوب نگر میں مرکز کی معاونت سے سولار برقی پیداوار پلانٹ

چیف منسٹر تلنگانہ کی نمائندگی پر فیصلہ ، مرکزی وزیر پیوش گوئل کی ویڈیو کانفرنس

حیدرآباد۔ 7 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر میں مرکزی حکومت ریاستی حکومت کی معاونت سے 1000 میگاواٹ سولار برقی پیداوار کا پلانٹ تیار کرے گی۔ مرکزی وزیر برقی، کوئلہ و تجدید توانائی مسٹر پیوش گوئل نے آج ملک کے 13 مقامات کے صحافیوں سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ مسٹر پیوش گوئل نے بتایا کہ مرکزی حکومت آندھرا پردیش تنظیم جدید بل میں تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کے مطابق 4000 میگاواٹ برقی پیداوار کے پراجیکٹ کے آغاز پر سنجیدہ ہے اور بل میں کئے گئے اعلانات کو قابل عمل بنانے میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ یوم چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے ان سے ملاقات کے دوران محبوب نگر میں 5000 ایکڑ اراضی کی فراہمی کا پیشکش کیا ہے تاکہ اس اراضی پر 1000 میگاواٹ برقی پیداوار کا متحمل سولار برقی پراجیکٹ تعمیر کیا جاسکے۔ مرکزی وزیر برقی نے بتایا کہ جبکہ چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ابتداء میں ہی ملاقات کرتے ہوئے ریاست کو درپیش برقی مسائل سے واقف کروایا ہے، اسی لئے دہلی، راجستھان کے ساتھ آندھرا پردیش کو بھی مرکز و ریاست کے تعاون سے 24 گھنٹے معیاری برقی کی سربراہی کے منصوبہ میں شامل رکھا گیا ہے۔ مسٹر پیوش گوئل نے بتایا کہ تلنگانہ میں پہلے مرحلے کے دوران 1320 میگاواٹ برقی پیداوار کے لئے این ٹی پی سی کی جانب سے پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا اور بتدریج مرحلہ وار اساس پر اسے وسعت دیتے ہوئے 4000 میگاواٹ برقی پیداوار کا متحمل بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ وہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے دونوں ریاستوں کے برقی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کوشش کے طور پر وہ گزشتہ روز چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر چندرا بابو نائیڈو سے بھی بات چیت کرچکے ہیں۔ مسٹر پیوش گوئل نے کہا کہ ان کی حکومت کا مقصد عوام تک بلاوقفہ و معیاری برقی فراہم کرنا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے وہ ہر ممکنہ کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تاحال مرکزی حکومت کے محکمہ برقی نے ملک کی 17 ریاستوں کے ساتھ مشاورت کے ذریعہ مرکز کی معاونت کے ساتھ ریاستوں میں بہتر برقی پیداوار اور انہیں ایک دوسرے سے مربوط کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ریاستوں کو فاضل برقی پیداوار کا متحمل بنانے کی منصوبہ بندی کا عمل جاری ہے۔ مرکزی وزیر برقی جو کہ دہلی کے قومی میڈیا سنٹر سے ملک کے 13 مقامات پر موجود صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے، نے بتایا کہ ملک میں ان کے بحیثیت وزیر برقی 100 دن چیالنجس سے بھرپور رہے لیکن وہ ان کی تینوں وزارتوں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے موجودہ برقی پیداوار کے حالات انہیں گزشتہ حکومت سے ورثہ میں ملے ہیں لیکن گزشتہ 100 یوم کے دوران انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں جو اقدامات کئے ہیں، اس کے سبب برقی پیداوار میں بہتری لائی گئی ہے۔ مسٹر پیوش گوئل نے بتایا کہ حکومت کا نشانہ ملک کے ہر گھر تک اندرون پانچ برس برقی پہنچانا ہے اور اس نشانہ کے حصول کے لئے مرکزی حکومت نے ایک چارٹر تیار کیا ہے جس کے ذریعہ ترجیحی کاموں کی عاجلانہ تکمیل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ دفتری و کاغذ کارروائیوں میں تخفیف کی جارہی ہے تاکہ وقت ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ بعض پراجیکٹس جوکہ برسہا برس سے جاری ہیں، ان کی تخمینی لاگت میں بھی ہر سال اضافہ ہوتا جارہا ہے، اسی لئے سب سے پہلے ان کاموں کی عاجلانہ تکمیل کی جائے گی چونکہ بروقت پراجیکٹس کی عدم تکمیل پراجیکٹ کی قیمت میں بھی اضافہ کا باعث بنتی ہے۔ مرکزی وزیر برقی توانائی نے بتایا کہ گزشتہ 100 یوم کے دوران محکمہ کی کارکردگی میں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے جس کی مثال کوئلہ کی پیداوار و نکاسی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ سال مرکزی حکومت کی کوششوں کے باعث کوئلہ کی پیداوار و برقی تیاری جون تا اگست کے دوران مجموعی اعتبار سے 21.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مانسون میں تاخیر کے باعث ہائیڈرو الیکٹریسٹی کی پیداوار میں کمی کے باوجود عوام کو یہ محسوس ہونے نہیں دیا گیا کہ ملک برقی بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تخفیف کو کوئلہ کی اضافی پیداوار کے ذریعہ دور کیا گیا۔ علاوہ ازیں بعض سخت گیر فیصلہ کئے گئے جوکہ عوامی مفاد میں کئے گئے ہیں۔ ماحولیات کو بہتر بنانے اور کوئلہ کے 25 سالہ قدیم پلانٹس کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں عصری بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنڈت دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا کے تحت 43 ہزار 35 کروڑ کی تخصیص کے ذریعہ ہر گاؤں تک برقی پہنچانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ مسٹر پیوش گوئل نے حکومت مہاراشٹرا کی جانب سے مرکزی وزارت برقی پر عائد کئے جانے والے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ بلاکس معاملہ میں 19 ستمبر کو سپریم کورٹ کا فیصلہ متوقع ہے۔ حکومت عدلیہ کے فیصلہ کا احترام کرے گی۔