صوفی ازم پر ریسرچ کرنے اور عوام میں شعور بیداری پر زور

عثمانیہ یونیورسٹی میں سمینار ، نانک سنگھ نشتر اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اپریل : ( پریس نوٹ ) : ایم ایس او آف عثمانیہ یونیورسٹی کے زیر اہتمام 25 اپریل کو صبح 10-30 بجے 2 بجے دن کے درمیان ایس سی ایس ایس آر ہال مین لائبریری عثمانیہ یونیورسٹی صوفی ازم پر سمینار منعقد ہوا ۔ جس کا مقصد اسلامی طریقہ کار کے مطابق صوفی ازم کو فروغ دینا ہے ۔ صوفی ازم میں انسانیت ، اخوت ، بھائی چارگی ، امن و امان ، فرقہ وارانہ یکجہتی موجود ہے ۔ صوفی ازم پر عوام میں شعور بیداری کے لیے ریسرچ اسکالرس کو ریسرچ کے میدان میں آگے آنے کی تلقین کرنا ہے ۔ کیوں کہ صوفی ازم بھائی چارگی کا درس دیتا ہے ۔اس تقریب کے مہمان خصوصی نانک سنگھ نشتر اور ڈاکٹر عظیم الدین تھے جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوفی ازم نہ صرف ایک تھیوری ہے جس کو جب تک کوئی بھی انسان صوفی ازم کو اپناتا نہیں ہے اس کو سمجھنا مشکل ہے ۔ سماج میں تبدیلی لانے اور شعور بیداری کے لیے صوفی ازم کو بہتر انداز میں سمجھتے ہوئے اس پر عمل آوری کی ضرورت ہے ۔ اس سے سماج میں مثبت سوچ پیدا کی جاسکتی ہے ۔ سعید بہمد نے کہا کہ صوفی ازم کا مقصد امن اور اخوت ہے ۔ اس کے اصل معنی کو سمجھنے پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ حضرت امیر خسرو نے اپنے کلام میں انسان کی نفسیات میں مثبت رجحان پیدا کیا ہے ۔ امیر خسرو نے ہندو مسلم ، سکھ اور عیسائی طبقات کے لیے یکجہتی کا درس دیا ہے ۔ اس موقع پر اسٹوڈنٹ لیڈر سید سلیم پاشاہ نے صوفی ازم سے سماج میں تبدیلی کے رجحان پر اقدار سے متعلق خطاب کیا ہے ۔ اس سمینار میں شرکت کرنے والوں میں ایم ایس او عثمانیہ یونیورسٹی کے خلیل ، چاند پاشاہ کے علاوہ دیگر اسٹوڈنٹس لیڈرس جیسے نریش ، بابو راؤ ، راکیش اور دیگر بھی شامل ہیں ۔۔