اردو مسکن میں جشن شاہ افضل بیابانیؒ ، حضرت خسرو پاشاہ و دیگر علماء کا خطاب
حیدرآباد /6 نومبر ( سیاست نیوز ) صوفیاء کرام کی خانقاہیں اور ان کے آستانے حقیقی معنی میں اسلام اور تعلیمات اسلام کے مراکز ہیں ۔ اولیاء اکرام ، اہلبیت عظام نے جہاں بھی قیام فرمایا قرآن مجید کو نہ صرف اپنے ساتھ رکھا بلکہ اس کی تعلیمات کی عملی تفسیر پیش کرتے رہے ۔ قرآن میں عبادت کا ذکر ہے ۔ صوفیاء کرام نے عبادت کا عملی نمونہ پیش فرمایا ۔ قرآن نے صلہ رحمی کا حکم دیا ۔ صوفیاء کرام نے عملی نمونہ پیش کیا ۔ عاجزی ، سادگی ، انکساری ، عبادت و ریاضت اخوت و محبت و بھائی چارگی جیسی تمام قرآنی تعلیمات کو اپنی عملی زندگی میں پیش کیا اور اپنے متعلقین ، مریدین و وابستگان کو اس کی ہدایات بھی فرمائی ہیں اور آج وقت کی اہم ضرورت یہی ہے کہ اولیاء کرام کی ان تعلیمات کو عام کیا جائے ۔ اسی مشن کو اولیائے کاملین سلسلہ رفاعیہ بیابانیہ نے بھی جاری رکھا اور اس مشن کا آغاز حضرت مخدوم سید شاہ ضیاء الدین بیابانیؒ نے ملتان سے فرمایا ۔ وہاں سے یہ اولیاء کاملین کا کاروان قندھار ، بیڑ اورنگ آباد ، حیدرآباد ، قاضی پیٹ ، ورنگل ، راج مندری ، سری لنکا تک اسلام کو پہنچانے کا فریضہ انجام دیتے رہے اور آج بھی اس سلسلہ کی جانب سے ان مذکورہ مقامات کے علاوہ امریکہ ، سعودی عرب ، دبئی اور ہندوستان کے دیگر مختلف مقامات پر بزم شاہ افضل بیابانی کے نام سے تعلیمات صوفیاء کے فروغ میں کام جاری ہے ۔ جشن شاہ افصل بیابانیؒ منعقدہ اردو مسکن سے حضرت سید شاہ غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ صاحب قبلہ نے ان خیالات کا ا ظہار فرمایا اور سلسلہ رفاعیہ بیابانیہ سے وابستگان کو نصیحت کرتے ہوئے انکساری ، سادگی اور خداترسی ، کرنے کا حکم فرمایا ۔ اس عظیم اجلاس سے قبل ازیں مولانا محمد عثمان خان مجاہد بیابانی نے فیضان شاہ افضل بیابانیؒ کے عنوان سے مولانا خواجہ علیم الدین نظامی بیابانی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ نے قرآن و حدیث میں اولیاء کرام کا تذکرہ کے عنوان پر مولانا محمد خان بیابانی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ نے تذکرہ شاہ افضل بیابانی اور مولانا محمد فیروز خان بیابانی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ و استاذ جامعہ نظامیہ نے خطاب فرمایا ۔ اس مقدس اجلاس کی نظامت غلام مقصود صدیقی بیابانی نے کی ۔ قرآت سید خواجہ عبداللہ حسینی بیانی نے پیش کی اور غلام محمد سرور خان اسلم بیابانی ، مولوی محمد اشفاق علی ظہیر بیابانی و دیگر نے نعت و منقبت کے نذرانے پیش کئے ۔ درود و سلام بہ بارگاہ خیرالانام دعاء و فاتحہ پر اس مبارک جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔