تحفظات تحریک پر کورٹلہ کے وفد کی عامر علی خاں کو مبارکباد ‘ جناب زاہد علی خاں سے ملاقات
حیدرآباد 3 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) تعلیم اور روزگار میں تحفظات مسلمانوں کی ترقی کو ممکن بناسکتے ہیں اور مسلمانوں کی پسماندگی کو دور کرسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر سیاست نے کیا جو آج یہاں کورٹلہ کے ایک وفد کو مخاطب تھے ۔ وفد نے 12 فیصد مسلم تحفظات کیلئے سیاست کی جانب سے شروع کردہ تحریک پر جناب عامر علی خاں کو مبارکباد پیش کی اور حصول تحفظات تک سیاست کی تحریک سے جڑے رہنے اور تحریک میں شدت پیدا کرنے کا یقین دلایا ۔ جناب عامر علی خاں نے جو سیاست کی تحریک کے ذمہ دار ہیں تحریک کے سرپرست اعلیٰ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں سے وفد کی ملاقات کروائی ۔ اس موقع پر وفد سے جناب عامر علی خاں نے کہا کہ کسی بھی تحریک کی کامیابی کیلئے جذبہ کے ساتھ جدوجہد ضروری ہے ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ جذبہ اور جدوجہد کے درمیان جذباتی ہونے سے کامیابی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیری انداز میں تحریک جاری ہے ۔ انہوں نے مسلم تحفظات تحریک میں بی سی کمیشن کے مطالبات کی اہمیت سے وفد کو واقف کروایا اور بتایا کہ سوائے بی سی کمیشن کے کوئی اور سرکاری ادارہ مسلمانوں کو تحفظات دینے کی سفارش کا مجاز نہیں ہے اور دیگر اداروں کی سفارش کو عدالت بھی قبول نہیں کرتی جیسا کہ سابق میں ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں مسلمان پسماندگی کی بنیاد پر تحفظات کے حقدار ہیں اور پسماندگی کا پیمانہ بی سی کمیشن کے اختیار میں ہے ۔ انہوں نے وفد کو مشورہ دیا کہ وہ نمائندگیو میں تیزی پیدا کریں ۔ نیوز ایڈیٹر سیاست نے صبر اور خوش اسلوبی کے ساتھ نمائندگیاں کرنے کی تلنگانہ کے مسلمانوں سے درخواست کی ہے اور بی سی کمیشن کے قیام کو فوری عمل میں لانے کے مطالبہ پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سرکاری و غیر سرکاری ادارے مسلمانوں کی پسماندگی کی رپورٹ پیش کرتے ہیں ۔ مزدوری ، مزدور پیشہ افراد ، روزمرہ کی آمدنی پر انحصار کرنے والے مسلمان اکثریت میں ہیں ۔ گریجویٹس میں مسلمانوں کا فیصد پچھڑے ہوئے طبقات سے بھی کم ہے ۔ تعلیم یافتہ نوجوان روزگار کی عدم فراہمی سے پریشان ہیں اور نتیجہ میں دن بہ دن پسماندگی کا شکار ہوتے جارہے ہیں ۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ میں 12 فیصد مسلم تحفظات کی سیاست کی تحریک پر مسلمانوں کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ عنقریب مسلمانوں کی تحریک کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے ۔ کورٹلہ کے اس وفد میں جس کی قیادت صدر بار اسوسی ایشن و کوآپشن ممبر مجلس بلدیہ کورٹلہ ، جناب محمد مبین پاشاہ کررہے تھے ۔ وفد میں مظہر الدین صدر مسلم ویلفیر سوسائٹی کورٹلہ ، جناب الیاس احمد خاں امیر مقامی جماعت اسلامی ہند شاخ کورٹلہ ، جناب محمد نعیم الدین ناظم ضلع جماعت اسلامی ہند ۔ جناب محمد عبدالسلیم فاروقی نامہ نگار کورٹلہ ، محمد نجیب الدین صدر امپاورمنٹ فورم و قائد ٹی آر ایس جناب محمد عبدالمصور نامہ نگار صحافی دکن ، محمد شجاع الدین ، شیخ جنید ، محمد ظہیر الدین و دیگر موجود تھے ۔ آج روزنامہ سیاست کی 12 فیصد تحفظات تحریک کے تحت نظام آباد میں ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ کو ایک یادداشت پیش کی گئی ۔ جناب مشتاق حسین انصاری نے دومکنڈہ گرام پنچایت آفیس میں توقف کے دوران ریاستی وزیر سے مطالبہ کیا کہ وہ بی سی کمیشن کو قائم کرتے ہوئے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کریں ۔ شاد نگر میں تلنگانہ کانگریس کے صدر اتم کمار ریڈی کو اتحاد یوتھ اسوسی ایشن فرخ نگر شاد نگر کے ایک وفد نے 12 فیصد مسلم تحفظات کے متعلق یادداشت پیش کی ۔ا س موقع پر اتم کمار ریڈی نے وفد کو اس بات کا یقین دلایا کہ وہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے مسئلہ کی ایوان میں آواز اٹھائیں گے ۔ اس وفد میں عبدالعلیم ، محمد علی خاں بابر ، محمد کلیم ، سید صادق علی ، پہلوان وری ، اگنورشوم ، پرتاپ ریڈی و دیگر موجود تھے ۔ نلگنڈہ میں صفا بیت شاخ نلگنڈہ کے صدر مولانا سید خواجہ محامد الدین کی قیادت میں ایک وفد نے جوائنٹ کلکٹر سے ملاقات کرتے ہوئے ایک یادداشت پیش کی ۔ اس وفد میں جناب محمد عبدالقیوم ، شہاب الدین خاں ، محمد مسیح الدین ایڈوکیٹ ، محمد ابراہیم و دیگر موجود تھے ۔ سوریہ پیٹ میں مسلمانوں کے ایک وفد نے آر ڈی او کو ایک یادداشت پیش کی ۔ اس وفد میں محمد ارشاد ، نصیر ، اجو ، عرفان ، ضمیر موجود تھے ۔ عادل آباد میں سینئیر صحافی شفیع احمد الحرا ، مسٹر سید ولی نے مسلم طبقہ کو 12 فیصد تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے جوائنٹ کلکٹر کو ایک یادداشت پیش کی ۔ تانڈور میں مسلمانوں کے ایک وفد نے تحصیلدار دفتر احتجاجی جلوس کی شکل میں پہونچ کر ایک یادداشت پیش کی ۔ اس وفد میں مسلم ویلفیر ٹرسٹ تانڈور کے صدر محمد باسط صدر مسلم ویلفیر اسوسی ایشن خورشید حسین و دیگر موجود تھے ۔ کوبیر منڈل میں رکن اسمبلی مدھول مسٹر بی وٹھل ریڈی کو امین پٹیل نمائندہ سیاست کی قیادت میں ایک وفد نے یادداشت پیش کی اور فوری بی سی کمیشن کے قیام کے ساتھ 12 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کا پر زور مطالبہ کیا ۔