صدر تلنگانہ کانگریس کی چندر شیکھر راؤ پر تنقیدوں کی مذمت

تلنگانہ تحریک میں پنالہ لکشمیا کا کوئی رول نہیں،۔ ایٹالہ راجندر اور سوامی گوڑ کا شدید رد عمل

حیدرآباد۔/25مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی پونالہ لکشمیا کی جانب سے مخالف کے سی آر بیانات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ پارٹی کے فلور لیڈر ای راجندر اور ایم ایل سی سوامی گوڑ نے پونالہ لکشمیا پر تنقید کی اور کہا کہ تلنگانہ تحریک میں پونالہ لکشمیا کا کوئی رول نہیں ہے۔ جس وقت تلنگانہ تحریک عروج پر تھی پونالہ لکشمیا یا تو ملک سے باہر تھے یا پھر بیماری کا بہانہ کرکے دواخانہ میں شریک رہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں نے جان کی قربانی دی اور ہزاروں افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے لیکن پونالہ لکشمیا نے کبھی احتجاجیوں سے ہمدردی کا اظہار تک نہیں کیا۔ ان قائدین نے کہا کہ اپنی کرسی اور وزارت کو بچانے پونالہ لکشمیا ہمیشہ ہی سیما آندھرا قائدین کے ساتھ رہے۔ لہذا انہیں تلنگانہ تحریک کے روح رواں چندر شیکھر راؤ پر تنقید کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔

ای راجندر نے کہا کہ آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور پھر کرن کمار ریڈی نے تلنگانہ کے ساتھ جو ناانصافیاں کی تھیں اس بارے میں پونالہ لکشمیا نے کبھی آواز نہیں اٹھائی۔انہوں نے کہا کہ پردیش کانگریس کا صدر منتخب کئے جانے کے بعد پونالہ لکشمیا تلنگانہ عوام سے ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں۔ وائی ایس راج شیکھر ریڈی دور حکومت میں وزیر آبپاشی کی حیثیت سے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں دھاندلیوں میں بھی وہ برابر کے حصہ دار ہیں۔ انہوں نے پونالہ لکشمیا سے سوال کیا کہ وہ تلنگانہ سے پانی، برقی، ملازمتوں اور دیگر شعبوں میں کی گئی ناانصافیوں پر اپنے موقف کا اظہار کریں۔ سوامی گوڑ نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے نتیجہ میں ہی پونالہ لکشمیا کو تلنگانہ پی سی سی کا صدر مقرر کیا گیا ہے لہذا انہیں تلنگانہ تحریک کا شکر گذار ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ تحریک کے نتیجہ میں ہی کانگریس قائدین کو وزارتوں سے نوازا گیا۔ سوامی گوڑ نے کہا کہ شہیدان تلنگانہ کے بارے میں اظہار خیال کا پونالہ لکشمیا کو کوئی حق نہیں کیونکہ انہوں نے کبھی بھی شہیدان تلنگانہ کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت سرکاری ملازمین عام ہڑتال کررہے تھے اس وقت پونالہ لکشمیا نے تائید نہیں کی۔ سوامی گوڑ نے کہا کہ کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان کے خلاف بیان بازی کرنے والے قائدین کو عوام مناسب سبق سکھائیں گے۔