صدر اوباما کے دورہ ہند کے بعد چین سشما سوراج کے دورہ کا منتظر

بیجنگ 29 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر بارک اوباما کے دورہ ہندوستان کے بعد چین کو اب امید ہے کہ وزیر خارجہ ہند سشما سواراج کے مجوزہ دورہ چین سے ہند ۔ چین تعلقات پر توجہ دی جائیگی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے امکانی دورہ چین کے تعلق سے بات چیت ہوسکے گی ۔ چین کو یہ اندیشے ہیں کہ اوباما نے ہند ۔ چین تعلقات میں خلیج پیدا کرنے اور اسے بڑھاوا دینے کے مقصد سے ہندوستان کا دورہ کیا تھا ۔ عصر حاضر کے بین الاقوامی تعلقات پر چینی ادارہ کے ڈائرکٹر فو ژیاوقیانگ نے کہا کہ ہندوستان ایک متوازن خارجہ پالیسی پر عمل کرتا ہے اور وہ کسی بھی بڑے ملک کی پالیسیوں کی سمت مکمل جھکاؤ نہیں رکھتا ۔ چین اور ہندوستان ہنوز ایسے شعبہ جات کی شناخت کرسکتے ہیں جس میں وہ باہمی تعاون میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ہندوستانی سفیر برائے چین کے کانتھا نے یہاں یوم جمہوریہ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان اور چین کے باہمی تعلقات میں گذشتہ سال بہترین پیشرفت ہوئی ہے اور دونوں ملکوں نے تعلقات کو آگے بڑھانے میں کئی اقدامات کئے ہیں۔

ساتھ ہی چین میں ہندوستان کے تعلق سے شکوک بھی پیدا ہوئے ہیں کیونکہ صدر امریکہ بارک اوباما نے یوم جمہوریہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کرنے ہندوستان کا سہ روزہ دورہ کیا تھا ۔ مغربی ذرائع ابلاغ میں بھی تفصیل سے پیش کیا گیا ہے کہ ہند ۔ امریکہ تعلقات میں زبردست استحکام پیدا ہو رہا ہے تاہم اوباما کے دورہ ہند پر چین کا اثر بھی رہا ہے ۔ امریکہ ہندوستان کو ایشیا میں چین کا متبادل سمجھتا ہے ۔ سرکاری چینی اخبار میں یہ بات کہی گئی ہے اور اس سلسلہ میں جنوبی چین کے بحری تنازعات کا حوالہ دیا گیا ہے ۔ سشما سواراج اپنے دورہ چین کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب وانگ ائی سے بات چیت کرنے کے علاوہ چین کے صدر ژی جن پنگ سے بھی ملاقات کرینگی ۔ چینی صدر نے گذشتہ سال ہندوستان کا دورہ کیا تھا اور اب وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی چین کا دورہ کریں۔ امکان ہے کہ آئندہ چند ماہ میں مودی چین کا دورہ کرینگے ۔ صدر چین چاہتے ہیں کہ اس دورہ کے موقع پر وہ مودی کو اپنے آبائی صوبہ شانکژی کے دارالحکومت کے تاریخی شہر ژیان بھی لیجائیں۔

سشما سواراج کے دورہ کے موقع پر ہونے والی بات چیت کے بعد مودی کے دورہ کو قطعیت دئے جانے کا امکان ہے ۔ علاوہ ازیں بات چیت میں نریندر مودی کے تبت میں کیلاش مانسرور دورہ کے تعلق سے بھی بات چیت کی جائیگی ۔ مودی اگر وہاں جاتے ہیں تو وہ ہمالیائی خطہ کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہونگے ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سشما سواراج کا دورہ مسٹر ژی جن پنگ کے دورہ کے موقع پر طئے پائے کچھ معاہدات پر مرحلہ وار انداز میں عمل آوری کی بات چیت بھی ہوگی ۔ خاص طور پر 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے تعلق سے بات چیت ہوگی ۔ دونں ملک امکان ہے کہ ہندوستانی آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل شعبہ کو چین میں مناسب رسائی دینے کے تعلق سے طئے معاہدہ پر عمل آوری کا بھی جائزہ لیں گے ۔ دونوں ملکوں کے مابین اس دورہ کے موقع پر سرحدی بات چیت کا 18 واں راونڈ بھی ہوگا جس میں اجیت ڈوول حصہ لیں گے ۔ اس سے قبل شیو شنکر مینن اس بات چیت میں نمائندگی کرتے تھے ۔