حیدرآباد 30 جون (پی ٹی آئی) صدرجمہوریہ ہند پرنب مکرجی سے آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے آج یہاں راشٹرپتی نیلائم میں ملاقات کی۔ حکومت آندھراپردیش نے اگرچہ اس ملاقات کو خیرسگالی قرار دیا ہے لیکن ٹیلی فون ٹیاپنگ کے الزامات اور نوٹ کے بدلے ووٹ تنازعہ پر تلنگانہ اور آندھراپردیش کے چیف منسٹروں کے درمیان جاری لفظی جنگ کے پس منظر میں اس (ملاقات) کو نمایاں اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ چندرابابو نے اس ماہ کے اوائل میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران حکومت تلنگانہ کی جانب سے مبینہ ٹیلی فون ٹیاپنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ اس دوران دونوں ریاستوں کے مشترکہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے بھی آج صدر ہند سے ملاقات کی۔ مسٹر پرنب مکرجی جنوبی ہند میں 10 روزہ تعطیلات منانے کے لئے گزشتہ روز حیدرآباد پہونچے وہ 1860 ء کے دوران نظام حیدرآباد کی طرف سے بولارام میں 90 ایکر اراضی پر تعمیر شدہ عمارت ’راشٹرپتی نیلائم‘ میں 8 جولائی تک قیام کریں گے۔ سابق نظام حیدرآباد نواب میر عثمان علی خاں نے آزادی ہند کے بعد یہ عمارت حکومت ہند کو بطور تحفہ دے دیا تھا جو بعد میں صدر ہند کی تعطیلاتی تفریحی مقامات میں شامل کی گئی تھی۔ صدر مکرجی حیدرآباد میں 10 روزہ قیام کے دوران کل آندھراپردیش کے تروپتی ٹاؤن میں واقع لارڈ وینکٹیشورا مندر کے درشن کریں گے جہاں چندرابابو نائیڈو پہلے ہی پہونچ جائیں گے اور صدر کی آمد پر ان کا استقبال کریں گے۔ مسٹر پرنب مکرجی 3 جولائی کو حیدرآباد انٹرنیشنل کانفرنس سنٹر میں مہاراشٹرا کے گورنر سی ایچ ودیا ساگر راؤ کی کتاب ’’اونیکی‘‘ کی رسم اجرائی انجام دیں گے۔ وہ یادگیری گٹہ کے لکشمی نرسمہا مندر میں پوجا کریں گے۔ مسٹر مکرجی راشٹرپتی نیلائم میں ’ونکٹشترا وائیکا‘ باغیچہ کا افتتاح کریں گے۔