قبائلی سیاسی جماعت کے قیام کااشارہ ۔ اردن سے عنقریب عراق کو واپسی کا امکان
بغداد 17 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) عراق کے مرحوم صدر صدام حسین کی بڑی دختر ایک نئی سیاسی قبائلی جماعت قائم کرنے اور ملک کے 2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں مقابلہ کا عزم رکھتی ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے اداروں نے یہ اطلاع دی ۔ 48 سالہ رغد صدام حسین فی الحال اردن میں مقیم ہیں اور وہ پارلیمنٹ کی جانب سے گذشتہ ماہ منطورہ ایک متنازعہ ایمنسٹی کے تحت ملک کو واپس ہوسکتی ہیں۔ اردن کے شاہی خاندان نے عراق کی وزارت خارجہ کی جانب سے کی گئی یہ درخواست جاریہ سال مئی میں مسترد کردی تھی کہ رغد اور سابق صدام حسین دور حکومت کے کچھ عہدیداروں کو وطن واپس بھیج دیا جائے ۔ یہ سب عراق میں مقدمات میں مطلوب ہیں۔ اپریل 2010 میں بین الاقوامی پولیس ارگنائزیشن انٹرپول نے رغد کیلئے گرفتاری کا وارنٹ بھی حکومت عراق کی ایما پر جاری کیا تھا ۔ عراق کی حکومت کو رغد دہشت گردی کے شبہ میں مطلوب ہیں اور انہوں نے کھلے عام آئی ایس آئی ایس جہادی گروپ کی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ رغد سمجھا جاتا ہے کہ اردن میں ایک پرتعیش زندگی گذارتی ہیں جہاں وہ اپنی دو چھوٹی بہنوں اور ماں کے ساتھ فرار ہوگئی تھیں جبکہ امریکہ نے 2003 میں عراق پر حملہ کیا تھا ۔ وہ بحیثیت شاہ عبداللہ دوم کے مہمان کی حیثیت سے اردن گئی تھیں۔ ان پر 2006 میں تخریب کاری کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ عراق کے مرکزی فوجداری کورٹ نے بعد ازاں دہشت گردانہ بمباری کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا ۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2010 کے انتخابات کو درہم برہم کرنے یہ حملے کئے تھے ۔ رغد اب خود ایک علاقائی قبائلی سیاسی جماعت قائم کرتے ہوئے آئندہ انتخابات میں مقابلہ کا ارادہ رکھتی ہیں۔