شہر کو کچرے سے پاک بنانے کمشنر جی ایچ ایم سی کی حکمت عملی کارگر
حیدرآباد /29 فروری ( سیاست نیوز ) شہر میں کچرے کی نکاسی اور کچرے کی منتقلی کے اقدامات سے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن مسٹر ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہو رہی ہے ۔ کمشنر بلدیہ کے اچانک دورے اور تمام زونل کمشنرس اور ڈپٹی کمشنرس کی دلچسپی سے 290 مقامات کو کچرے سے پاک کردیا گیا ہے ۔ جہاں برسر عام کچرہ ڈالا جاتا تھا اور بڑے کچرے داں موجود تھے ۔ شہرحیدرآباد میں بلدیہ نے کل ایسے 1116 مقامات کی نشاندہی کی اور دعوی کیا ہے کہ 100 یوم کے خصوصی پروگرام کے دوران ان مقامات کو کچرے سے پاک کردیا جائے گا اور کچرہ عوام کی دہلیز سے حاصل کرتے ہوئے اسے ڈمپنگ یارڈ پہونچایا جائے گا ۔ اس خصوص میں کمشنر بلدیہ نے بتایا کہ اس 100 یوم کے پروگرام میں تمام مکانات کو ڈسٹ بن کی تقسیم یقینی طور پر عمل میں لائی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ کچرے کو مکانات سے نکاسی کیلئے 2000 ہزار آٹو ٹپروں کی تقسیم کا نشانہ مقرر کیا گیا جس میں سے تاحال 1596 آٹو ٹپرس کی تقسیم عمل میں لائی جاچکی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ کچرے کی نکاسی کے نظام کو مزید موثر بنانے کیلئے کچرے منتقلی کی بڑی گاڑیوں کو بھی بدل دیا جائے گا اور بلدیہ میں موجودہ 15 سال سے زائد عرصہ کی 279 گاڑیوں کو مرحلہ وار سطح پر تبدیل کیا جائے گا ۔ جن کے سبب مرمت ، آئیل اور ایندھن کے اخراجات بہتر زیادہ ہو رہے ہیں ۔ پہلے مرحلے کے تحت 40 گاڑیوں کو مرکزی ادارے میٹل اسکراپ ٹریڈ کارپوریشن کے تحت نکال دیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام زونل کمشنرس ،ڈپی کمشنرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کچرے کی نکاسی پر توجہ مرکوز کریں اور ایسے دوکانداروں میں شعور بیداری کریں جو اپنے دوکانات اور اداروں کے سامنے کچرے داں نصب کریں اور کچرہ ڈسٹ بن میں ڈالنے کو اہمیت دیں ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں 3660 سے ڈمپرین اور 1116 کچرہ ڈالنے والے مقامات پائے جاتے ہیں اور 4600 سے زائد تین پہیوں کی گاڑیاں اور 80 بڑی گاڑیاں پائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ 177 ڈمپر کی گاڑیاں اور 90 کاربیج لفٹنگ گاڑیاں ہیں اور اسسٹنٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسرس کو نگرانی کی ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ خدمات کو مزید بہتر بنایا جاسکے ۔