حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) جی ایچ ایم سی و ایچ ایم ڈی اے حدود میں تمام غیر مجاز تعمیرات کا جائزہ لے کر قابل اعتراض تعمیرات کو منہدم کرکے غیر نزاعی غیر مجاز تعمیرات کو باقاعدہ کی تجویز پر حکومت غور کررہی ہے۔ مسئلہ کا جائزہ لینے کابینی سب کمیٹی و متعلقہ محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر کمرشیل ٹیکس مسٹر ٹی سرینواس یادو نے بتایا کہ آئندہ دنوں میں قانون سازی کے ذریعہ غیر مجاز تعمیرات عمل میں نہ آنے مؤثر اقدامات کئے جائیں گے۔ حکومت نے غیر مجاز تعمیرات کا جائزہ لینے اور تفصیلی رپورٹ پیش کرنے ٹی سرینواس یادو کی قیادت میں ایک کابینی سب کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں کابینی سب کمیٹی کے رفقاء بشمول مسٹر محمد محمود علی ڈپٹی چیف منسٹر اُمور ریونیو کے علاوہ اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ مختلف موضوعات پر غور و خوض کے بعد کمیٹی رپورٹ حکومت کو پیش کریگی۔ سرینواس یادو نے کہاکہ تالابوں کی شکم اراضی، ایف ٹی ایل حدود جنگلاتی و انڈومنٹ اور وقف اراضیات کے علاوہ اوپن نالوں پر غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا جائے گا اور اس کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ تاہم ایسی اراضیات پر تعمیر کرنے والے غریب افراد کی بازآبادکاری کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ محض متعلقہ محکمہ جات کے مابین تال میل کے فقدان سے غیر مجاز تعمیرات کو فروغ حاصل ہوا ۔ انھوں نے کہاکہ سلم علاقوں میں غریب عوام کو ڈبل بیڈ روم فلیٹس تعمیر کرکے فراہم کرنے حکومت اقدامات کرے گی۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو پر تلگو ریاستوں میں پیسے کی سیاست شروع کرنے کا الزام عائد کیا ۔