شہر میں نالوں و مین ہولس کی صفائی انتہائی مایوس کن

مانسون کی آمد لیکن بلدیہ ہنوز لا پرواہ ۔ عوام کو بارش میں مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا

حیدرآباد 9 جون ( سیاست نیوز ) گریٹر حیدرآباد کے شہریوں کو مانسون کے دوران مشکلات کیلئے تیار رہنا ہوگا کیونکہ اب تک شہر میں نالوں اور مین ہولس کی صفائی کا کام 42 فیصد تک بھی نہیں ہوسکا ہے جو گذشتہ سال سے بھی ابتر صورتحال ہے ۔ یکم جون تک بمشکل 42 فیصد نکاسی کا کام مکمل ہوا تھا اور مزید 58 فیصد کام باقی تھا جبکہ مانسون ریاست میں سرگرم ہوچکا ہے اور بارش کا آغاز کسی بھی وقت ہوسکتا ہے ۔ گذشتہ سال اس وقت تک نالوں اور مین ہولوں کی 55.87 فیصد تک صفائی ہوچکی تھی ۔ مزید پریشان کن بات یہ ہے کہ جی ایچ ایم سی کے ویسٹ زون اور نارتھ زون میں یہ صفائی 22 فیصد تک بھی نہیں ہوسکی ہے ۔ اس کے علاوہ ایسٹ زون اور سنٹرل زون میں یہ کام 40 سے 45 فیصد تک ہی ہوسکا ہے ۔ صرف ساؤتھ زون میں یہ کام مکمل انداز میں کیا گیا ہے اور اس کے تحت سارے پرانے شہر کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ بارش کے دوران عوام کو پانی جمع ہوجانے ‘ موریوں اور مین ہولوں کے بہنے اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آتی ہیں ۔ علاوہ ازیں جن نالوں اور مین ہولوں کی صفائی کی جاتی ہے ان کا کیچڑ بھی وہیں پڑا رہنے سے بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں نے یہ اعتراف کیا ہے کہ شہر میں نالوں اور مین ہولس کی صفائی کا کام انتہائی ناقص ہوا ہے ۔ ویسٹ زون میں سب سے کم 21.55 فیصد ہی کام ہوسکا ہے جبکہ نارتھ زون میں 21.66 فیصد کام ہوا ہے ۔ ایسٹ زون میں 41.83فیصد ‘ سنٹرل زون میں 43.21 فیصد اور ساؤتھ زون میں 76.95 فیصد تک صفائی ہوسکی ہے ۔ چند دن قبل شہر میںہ وئی ماقبل مانسون بارش سے کئی مشکلات پیش آئی تھیں اور کئی مقامات پر ٹریفک جام بھی ہوا تھا ۔ جی ایچ ایم سی ‘ حیدرآباد اور سائبر آباد کمشنریٹس نے گذشتہ سال 300 ایسے مقامات کی نشاندہی کی تھی جہاں پانی جمع ہونے کی شکایات عام تھیں۔ ان مقامات پر بھی صرف عارضی اقدامات ہوئے ہیں اور اس مسئلہ کا کوئی مستقل حل دریافت نہیں کیا جاسکا ہے ۔