پانی اور سیوریج کام کیلئے ہر ایم ایل اے کو 2 کروڑ ، ہر کارپوریٹر کو ایک کروڑ، حکومت کی منظوری
حیدرآباد 29 مئی (سیاست نیوز) ریاستی حکومت نے حلقہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ہر رکن اسمبلی و رکن قانون ساز کونسل کو 3 کروڑ روپئے فراہم کرنے کی انتظامی منظوری دے دی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے 625 مربع کیلو میٹر حدود میں ارکان مقننہ کو تقریباً 129 کروڑ روپئے حاصل ہوں گے۔ حکومت نے بہرحال یہ واضح نہیں کیاکہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران فنڈس کس طرح خرچ ہوئے اور سوچھ حیدرآباد پروگرام کے تحت ہر وارڈ کے لئے مختص 50 لاکھ روپئے کس طرح خرچ کئے گئے۔ خود کارپوریشن کے فنڈس کا خرچ کس طرح ہوا۔ فنڈس کا استعمال عام طور پر ارکان اسمبلی و کونسل کی مرضی اور رحم و کرم پر ہے۔ 6 سال قبل فنڈس کے استعمال سے متعلق جو رہبر اصول جاری کئے گئے تھے وہ مبہم ہیں اور سیاسی اثر و رسوخ اور دیگر وجوہات کے تحت ان پر شاید ہی عمل ہوا ہو۔ ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت مختص رقومات بالکلیہ طور پر حلقہ کی ترقی اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے خرچ ہونی چاہئے۔ پانی اور سیوریج کام کاج کے لئے ہر ایم ایل اے کو دو کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں۔ ہر کارپوریٹر کو متعلقہ وارڈس میں شہری خدمات انجام دینے ایک کروڑ روپئے جاری کئے جائیں گے۔ اخراجات پر نظر رکھی جائے گی۔ تمام کام ٹنڈرس کے ذریعہ الاٹ کئے جائیں گے۔ ٹی آر ایس کے ذرائع نے یہ بات بتائی۔