میونسپل کارپوریشن کو چلانے میں شیوسینا ناکام ۔ اپوزیشن کا الزام
ممبئی ۔ یکم ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام) : مرکزی حکومت کی جانب سے اسمارٹ سٹی پراجکٹ کے پہلے مرحلہ میں ملک گیر سطح پر 20 شہروں کے انتخاب کے چند دنوں بعد شیوسینا نے آج کہا ہے کہ مستقبل کی فہرست میں ممبئی کی شمولیت کی بجائے اس شہر کو خاطر خواہ مالیاتی امداد فراہم کی جائے تاکہ جاریہ پراجکٹس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے ۔ تاہم شیوسینا کے اس تبصرہ کو اپوزیشن کانگریس اور این سی پی نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کو صحیح ڈھنگ سے چلانے اور کرپشن پر قابو پانے میں شیوسینا نا اہل ثابت ہوگئی ہے ۔ جب کہ شیوسینا کے ترجمان سامنا میں کہا گیا ہے کہ ممبئی پہلے ہی سے ایک ترقی یافتہ شہر ہے جسے اسمارٹ سٹی پراجکٹ میں شامل کرنے کی بجائے مرکز کو چاہئے کہ جاریہ پراجکٹس کی تکمیل کے لیے 2 تا 5 ہزار کروڑ روپئے فراہم کرے اور مرکز اس فنڈ کو بھیک نہ سمجھے بلکہ حق تصور کرے ۔ شیوسینا نے مرکزی وزیر شہری ترقیات ایم وینکیا نائیڈو کے اس بیان پر تنقید کی کہ شہروں کی ترقی کے لیے اگرچیکہ مرکزی حکومت فنڈس فراہم کرے گی لیکن مجالس مقامی کو بھی اپنے طور پر فنڈس میں اضافہ کرنا چاہئے اور کہا کہ عوام کو یہ مشورہ دیا جارہا ہے کہ ’ اچھے دن ‘ خرید لیا جائے ۔ وینکیا نائیڈو کل یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ پراجکٹ کے تحت سستے مکانات کی تعمیر ، ٹرانسپورٹ ، واٹر اور کوڑا کرکٹ کا مسئلہ حل کیا جائے گا لیکن اس کے لیے میونسپل کارپوریشنوں کو فنڈس میں اضافہ کرنا چاہئے ۔ مختصراً یہ ہیکہ عوام خود اچھے دن خرید لیں ۔ شیوسینا کے تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس ترجمان النصیر ذکریا نے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ بی جے پی اب مالی امداد کے لیے مرکز سے بھیک مانگ رہی ہے ۔ انہوں نے کا کہ مالیاتی امداد کے لیے مرکز سے ایسے وقت گذارش کرنا شرمناک ہے جب شیوسینا کی ممبئی میونسپل کارپوریشن پر حکمرانی ہے اور اس کا بجٹ 30,000 کروڑ روپئے ہے جس کے باعث شیوسینا کی نا اہلیت کا ثابت ہوتی ہے ۔ این سی پی نے کہا کہ ترقی کے لیے مالیہ کی نہیں مناسب حکمرانی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اور یہ امر ممبئی کے لیے ناگزیر ہے ۔ پارٹی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ بی ایم سی کے ہر ایک شعبہ میں کرپشن سرایت کر گئی ہے اگر حکمران جماعت کرپشن کا خاتمہ اور موثر حکمرانی میں کامیاب ہوجائے تو ممبئی کے لیے مزید فنڈس کی چنداں ضرورت نہیں ہوگی ۔۔