حیدرآباد 25 فروری (سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش کی تقسیم کی روشنی میں شہر حیدرآباد میں پائے جانے والے کئی ایک اہم محکمہ جات ریاستی گورنر کے تحت شامل رہیں گے اور ان محکمہ جات کی تقسیم کا عمل بھی ریاستی گورنر کے تحت ان ہی کے مشورہ پر کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ریاستی سکریٹریٹ میں بھی محکمہ جات کی تقسیم اور بلاکس (عمارتوں) کو بھی ریاستی گورنرس ہی مختص کرنے کے مجاز ہوں گے۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہاکہ ریاستی سکریٹریٹ میں پائے جانے والے بلاکس (عمارتیں) کسی ریاست کو کتنے مختص کئے جانے چاہئے اس سلسلہ میں ریاستی گورنر ہی قطعی فیصلہ کرنے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں۔
ریاستی چیف سکریٹری اور مختلف محکمہ جات ریاستی سکریٹریٹ کے پرنسپال سکریٹریز کے علاوہ دیگر تمام محکمہ جات (شہر حیدرآباد) کے اعلیٰ عہدیدار صرف اپنی رپورٹس تیار کر رکھیں گے اور قطعی فیصلہ کو مرکزی وزارت داخلہ کے مشورے سے ریاستی گورنر ہی کریں گے۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ ریاستی چیف سکریٹری کی ہدایت پر ریاست کی تقسیم کے عمل کو مکمل کرنے کیلئے قائم کی جانے والی کمیٹیوں میں محکمہ ریونیو، عمارات و شوارع، پولیس، تعلیم، برقی، فینانس، صحت و طبابت، اعلیٰ تعلیم، دیہی ترقیات، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر (بنیادی سہولتوں کی فراہمی) خدمات پبلک سیکٹر، کنٹراکٹ ملازمین، پرسونل وغیرہ شامل رہیں گے۔ اور ان تمام محکمہ جات پر مبنی کمیٹیوں کی قطعی رپورٹس بعدازاں امپاور کمیٹی کو بھیج دی جائیں گی تاکہ امپاور کمیٹی ان رپورٹس کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے تقسیم سے متعلق جاری عمل کے سلسلہ میں قطعی اقدامات کرسکے۔