واٹر لائن اور ڈرینج نظام کو درست کرنے کی ضرورت
حیدرآباد۔29جنوری(سیاست نیوز) حیدرآباد کی 70فیصد سے زائد سڑکوں پر مرمتی کام ناگزیر ہیں اور ان کاموں کی تکمیل سے قبل شہر کے ڈرینیج نظام کو درست کیا جانا ضروری ہے۔دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں گذشتہ چند برسوں کے دوران سڑکوں کی تعمیر عمل میں لائی گئی لیکن اس کے بعد بھی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں دیکھی جا رہی ہے بلکہ سڑکوں کی درستگی کے سلسلہ میں منظر عام پر ٓائے ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ شہر کی 70فیصد سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان 70فیصد سڑکوں کے تعمیرات و مرمت کے تعلق سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناقص ڈرینیج اور نظام آبی سربراہی کے سبب سڑکوں کی حالت ابتر ہورہی ہے اسی لئے سڑک کی تعمیرات سے قبل زیر زمین موجود ڈرین لائن اور پینے کے پانی کی لائن میں بہتری پیدا کرنا ضروری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں حکومت نے رپورٹ طلب کی ہے لیکن تاحال رپورٹ کو قطعیت نہیں دی گئی ۔ گذشتہ بارش کے دوران جو سڑکوں کی حالت ہوئی تھی اس کے بعد ہی ریاستی وزیر بلدی نظم ونسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے سڑکوں کی تعمیر سے قبل محکمہ برقی ‘ ڈرینیج و آبرسانی کے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد کاموں کے آغاز کی ہدایت دی تھی اور اس کے بعد کئی سڑکوں کے تعمیری کاموں کو انجام بھی دیا گیا لیکن ان تعمیری کا موں کی تکمیل کے بعد اب اندرون دو تا تین ماہ سڑکوں کی حالت دوبارہ خستہ ہونے لگی ہے۔ سروے کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کے 80فیصد ڈرین سسٹم کے ناقص ہونے کے سبب سڑکوں کی حالت میں ابتری پیدا ہونے لگی ہے۔ سڑکوں کی تعمیر ہوئے ابھی تین ماہ کا عرصہ نہیں گذرا ہے کہ شہر کے کئی علاقوں میں خانگی کمپنی کی جانب سے کھدوائی کا کام جاری ہے اور اس کام کیلئے خود حکومت اور بلدیہ کی جانب سے ہدایت دی جا رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ خانگی موبائیل کمپنی کی جانب سے شروع کئے جا رہے وائی فائی نیٹ ورک کیلئے جاری ان کاموں کو بلدیہ کی جانب سے اجازت فراہم کی گئی ہے لیکن اس کھدوائی کے بعد مرمت کی ذمہ داری کمپنی کو ہی پوری کرنی پڑتی ہے لیکن کئی علاقو ںمیں کھدوائی کے بعد مٹی سے گڑھوں کو بند کردیا گیا اور کام مکمل کرلیاگیا اس صورتحال کے سبب شہر کی سڑکیں دوبارہ خستہ ہوتی جا رہی ہیں ۔ خانگی کمپنیو ںکو کھدوائی کیلئے دی گئی اجازت کے بعد ان کی جانب سے انجام دیئے جانے والے کاموں کی نگرانی کیلئے عہدیداروں کو متعین کیا جانا چاہئے تاکہ کھدوائی کے بعد کئے گئے کاموں کو مکمل طور پر درست طریقہ سے پورا کیا جاسکے۔