شہر حیدرآباد کی ترقی کا منصوبہ صرف کانگریس کے پاس موجود

’’ہماری شان ، ہماری جان ، ہمارا حیدرآباد‘‘ نعرہ کے ساتھ انتخابی منشور جاری

حیدرآباد 24 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس نے بلدی انتخابات کے لئے 17 نکات پر مشتمل اپنا انتخابی منشور جاری کردیا ہے۔ صدر پردیش کانگریس مسٹر این اتم کمار ریڈی نے آج انتخابی منشور کی اجرائی کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس واحد سیاسی جماعت ہے جس کے پاس شہر کی ترقی کا منصوبہ موجود ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں شہریوں کی ترقی کے ساتھ شہر کی ترقی کو یقینی بنانا کانگریس کا مقصد ہے۔ کانگریس نے انتخابی منشور کو ’’ہماری شان ، ہماری جان … ہمارا حیدرآباد‘‘ کا نعرہ دیا ہے اور اب تک کئے گئے  اقدامات کا تذکرہ بالخصوص حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ، پرانے شہر کی ترقی کیلئے 2 ہزار کروڑ کی خصوصی گرانٹ، 3550 کروڑ کی لاگت سے پینے کے پانی کی سربراہی، ڈاکٹر ایم چناریڈی اور مسٹر وجئے بھاسکر ریڈی کے دور میں شہر کو پینے کے پانی کی سربراہی کے اقدامات، جواہرلال نہرو آؤٹر رنگ روڈ، نیکلس روڈ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، آئی آئی سی ٹی، سی سی ایم بی، ڈی آر ڈی او، ڈی ایم آر ایل، اکریساٹ، نلسار و دیگر اداروں کے قیام، بلاوقفہ برقی سربراہی، سلم بستیوں کی ترقی کے لئے 9 ہزار کروڑ روپئے کے ذریعہ اسکیم کا آغاز کے علاوہ اقلیتوں کے لئے شروع کردہ اسکیمات بالخصوص 4 فیصد تحفظات کی فراہمی، تعلیمی فیس باز ادائیگی، وزیراعظم کا پندرہ نکاتی پروگرام، پوٹا اور ٹاڈا کی برخاستگی و دیگر کارناموں کا تذکرہ کیا گیا۔ منشور میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد انتخابات میں کامیابی پر جو وعدے کئے گئے ہیں اُن میں یومیہ 250 لیٹر پینے کے صاف پانی کی سربراہی، سیوریج نظام کو بہتر بنانے کے علاوہ تمام سڑکوں کو ممبئی طرز پر آزادانہ ٹریفک اور پیدل راہگیروں کے لئے اسکلیٹرس کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ 24 گھنٹے بلا وقفہ برقی سربراہی کو یقینی بنانے کے لئے موجودہ ترسیلی نظام کو زیرزمین کیبل میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ مسٹر این اتم کمار ریڈی کے ہمراہ اس موقع پر جناب محمد علی شبیر قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل، جناب شیخ عبداللہ سہیل کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ کانگریس نے اپنے منشور میں امکنہ اسکیم میں دو بیڈ روم پر مشتمل گھر اور نئے پٹے جات کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ہے۔ شہر میں عمارتوں کی تعمیر وغیرہ کے لئے 72 گھنٹے میں اجازت ناموں کی اجرائی کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ مکانات کی تعمیر کیلئے اراضی کی مفت فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ پٹہ جات صرف خواتین کے نام پر دیئے جائیں گے اور درج فہرست طبقات و قبائیل و پسماندہ طبقات کے علاوہ اقلیتوں، جسمانی معذورین اور سابق فوجیوں کے لئے کوٹہ مختص کیا جائے گا۔ نقل مکانی کرنے والی آبادیوں کے لئے آباد کار کے لفظ کو ممنوع قرار دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ کھیل کود کی سرگرمیوں کے فروغ اور فن و تہذیب کے فروغ کا بھی وعدہ کرتے ہوئے پارکس، میدان اور ذخائر آب کے تحفظ کا تیقن دیا گیا ہے۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں تاریخی آثار و عمارتوں کے تحفظ کا تذکرہ موجود ہے جس میں چارمینار، عثمانیہ ہاسپٹل، ہائی کورٹ و دیگر تاریخی عمارتوں کے تحفظ و ترقی کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اس بات کا وعدہ کیا گیا ہے کہ مدینہ بلڈنگ تا چارمینار ٹراویلیٹر (حرکت کرنے والا واک  وے) تعمیر کیا جائے گا۔ شعبہ صحت کے علاوہ تعلیم کا بھی تذکرہ منشور میں کیا گیا ہے اور ہر بلدی ڈیویژن میں پری پرائمری و پرائمری اسکولس کے قیام کے علاوہ طلبہ کو مفت اسکول بیاگ، پنسل، ربر، اسٹیشنری، یونیفارم، جوتے اور غذائیت سے بھرپور کھانے فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ شہر کی معاشی ترقی کے علاوہ ترقیاتی شہروں کی فہرست میں نمایاں مقام دلانے کیلئے کارپوریٹ دوست ماحول بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ شہر کے بزرگ شہریوں، جسمانی معذورین اور شیرخوار بچوں کے لئے خصوصی مراکز کا احیاء کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اقلیتوں کو مساوی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف اعلانات کئے گئے ہیں جن میں نوجوانوں کو ہنرمند، تعلیم یافتہ بنانے کے علاوہ فوج میں بھرتی، مسابقتی امتحانات میں شرکت کی تیاری اور قرضہ جات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا وعدہ کانگریس نے کیا ہے۔ تمام اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کی عبادت گاہوں اور قبرستانوں کی تعمیر و توسیع کے اقدامات کی بھی طمانیت دی گئی ہے۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں شہر حیدرآباد کو گداگروں سے پاک، خواتین کے لئے محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی ترقی، بازآبادکاری مراکز کے قیام، پلاسٹک سے پاک آلودگی پیدا کرنے والی صنعتوں سے پاک بنانے کے اقدامات کے وعدہ کے ساتھ  حیوانات اور جنگلاتی زندگی کے تحفظ کے لئے ماحولیات کو بہتر بنانے کا بھی تیقن دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں دیگر مسائل جیسے آٹو رکشہ ٹیکسی میٹر، ایمبولنس، فائر سیفٹی، روڈ سیفٹی، جائیداد ٹیکس، ناجائز قبضوں سے پاک ماحول و دیگر اقدامات کا بھی منشور میں تذکرہ موجود ہے۔