شہریوں کی فہرست کے مسودہ سے بدرالدین اجمل کا نام غائب

آسام کے دو ارکان پارلیمنٹ ، یو ڈی ایف ، کانگریس اور بی جے پی کے کئی ارکان اسمبلی کے ناموں کی عدم شمولیت
گوہاٹی 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے پہلے مسودے میں آسام کی علیحدگی پسند عسکری تنظیم کے سرکردہ لیڈر پریش بروا کا نام بھی آیا ہے لیکن کم از کم دو ارکان پارلیمنٹ اور کئی ارکان اسمبلی کے نام غائب پائے گئے ہیں۔ فہرست شہریت کا پہلا مسودہ31 ڈسمبر کی شب جاری کیا گیا جس میں ریاست کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ اور حلقہ لوک سبھا ڈھوبری کی نمائندگی کرنے والے سینئر رکن پارلیمنٹ بدرالدین اجمل، اُن کے فرزند اور جمنامک کے رکن اسمبلی عبدالرحیم اجمل اور بھائی سراج الدین اجمل کے بشمول دیگر کئی اہم شخصیات کے نام نہیں پائے گئے۔ سراج الدین اجمل حلقہ لوک سبھا بارپیٹا سے منتخب رکن پارلیمنٹ ہیں۔ رجسٹرار جنرل آف انڈیا سائلیش نے پہلی فہرست میں کئی اہم ناموں کی عدم شمولیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’اِس میں اُلجھن و سنسنی کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ ہنوز کافی وقت باقی ہے اور یہ عمل بھی اطمینان بخش انداز میں مکمل کیا جارہا ہے جس میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے لیکن ہنوز بہت کام کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ این آر سی کے پہلے مسودے میں ہندوستانی شہریوں کی حیثیت سے 32.9 ملین درخواست گذاروں کے منجملہ 19 ملین افراد کے نام شامل کئے گئے ہیں۔ بنگلہ دیشی سرحد سے متصلہ اِس ریاست میں غیرقانونی مہاجرین کی شناخت کے لئے بڑے پیمانے پر یہ مہم شروع کی گئی تھی۔ ارکان اسمبلی اننتا کمار مارو (ابھیا پوری ساؤتھ) ، امین الاسلام (ڈھنگ)، میزان الرحمن (گوری پور)، حافظ بشیر احمد قاسمی (بلاسی پاڑہ ویسٹ) کے نام اِس فہرست سے غائب رہے۔ اِس فہرست میں بی جے پی کے چند ارکان کے نام بھی شامل نہیں پائے گئے اِن میں شیلا دتیا دیب (ہوجائی)، اشونی رائے سرکار (بولک گنج) قابل ذکر ہیں۔ کانگریس کے ارکان اسمبلی شکور علی (سنگنا)، شیرمان علی (باگبور) اور نورالھدیٰ (روپوہی) کے نام بھی پہلی فہرست کے مسودے میں موجود نہیں ہیں۔ باغی لیڈر پریش بروا اُن کے ساتھی عسکریت پسند رہنما ارونو دھوئی دوہوتیا اور این ڈی ایف بی لیڈر ڈی بدائی کے نام حیرت انگیز طور پر حیرت انگیز طور پر اِس فہرست میں پائے گئے۔پریش بروا نے 40 سال قبل آسام کی خودمختاری کے لئے انقلابی مہم شروع کی تھی اور باور کیا جاتا ہے کہ وہ چین ۔ مائنمار سرحد کے قریب رہتا ہے۔