عوام پانی خرید کر پینے پر مجبور، عوام کو عنقریب راحت، آبرسانی بورڈ کا ادعا
حیدرآباد 5 اپریل (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کا مسئلہ سنگین ہوچکا ہے۔ شہریان حیدرآباد گزشتہ 3 یوم سے پینے کے پانی سے محروم ہیں اور وہ بوتل بند پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ آبرسانی بورڈ کی جانب سے پہلے ایک یوم پانی کی سربراہی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا اور دوسرے دن بھی پانی کی سربراہی بند رکھی گئی اور آج بھی شہر کے کئی علاقوں میں پانی کی سربراہی یقینی نہیں بنائی جاسکی۔ شہر میں موسم گرما کی شدت کے باعث پانی کی قلت محسوس کی جارہی ہے اور کئی علاقوں کے عوام نل کے پانی کے پریشر اور اوقات کار میں کمی کی شکایات کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کی جانب سے مسئلہ کے حل کے اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔ پرانے شہر کے علاقوں کالاپتھر، تاڑبن، کشن باغ، بہادر پورہ، فتح دروازہ، خلوت، شاہ گنج، حسینی علم، تالاب کٹہ، رین بازار، یاقوت پورہ، عیدی بازار، کنچن باغ، چندرائن گٹہ، حافظ بابا نگر اور دیگر علاقوں میں پانی کے پریشر میں کمی اور کم وقت کیلئے سربراہی کی شکایات عام ہوچکی ہیں۔ نئے شہر کے علاقوں ملے پلی، نامپلی، فرسٹ لانسر، مراد نگر، مہدی پٹنم اور ٹولی چوکی میں بھی پانی کی سربراہی میں کمی کی شکایت معمول کی بات بن چکی ہے۔ مزید یہی صورتحال کی برقراری کے سبب محکمہ آبرسانی کی جانب سے ٹینکرس کے ذریعہ پینے کے پانی کی سربراہی کا عمل شروع کرنا پڑسکتا ہے۔ محکمہ آبرسانی کی جانب سے نئی پائپ لائن کی تنصیب کے سبب گزشتہ دو یوم سے جاری پانی کی سربراہی میں تخفیف کے اثرات کے ظاہر ہونے کے بعد یہ بات منظر عام پر آئی ہے کہ شہری پینے کے پانی کے سنگین مسائل سے دوچار ہیں اور اُنھیں اِن مسائل کے حل کے لئے متعدد مرتبہ شکایات کرنی پڑی ہے لیکن کوئی اثر نہیں ہوا۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں بہتر و وافر پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جانا ناگزیر ہے چونکہ موسم گرما میں پانی کی قلت کے سبب صورتحال مزید ابتر ہوسکتی ہے اور جب پریشر کم ہونے کا عمل شروع ہونے لگتا ہے تو ایسی صورت میں آلودہ پانی کی سربراہی کی شکایات بھی شروع ہوجاتی ہیں۔ محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ سنجیدگی سے اس مسئلہ سے نمٹنے کے اقدامات کا فوری آغاز کریں تاکہ دونوں شہروں میں عوام کو ہونے والی دشواریوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن اینڈ سیوریج بورڈ کے عہدیداروں کے بموجب بورڈ کی جانب سے صاف پینے کے پانی کی موسم گرما کے دوران سربراہی کے ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن کرشنا واٹر پائپ لائن کی تنصیب و تعمیراتی سرگرمیوں کے سبب شہریوں کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اِن مشکلات سے شہریوں کو بہت جلد راحت حاصل ہونے کی توقع ہے۔ عہدیداروں کے بموجب پریشر اور اوقات کار میں بے قاعدگی کے متعلق متعدد شکایات موصول ہورہی ہیں لیکن ان شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے اُنھیں حل کرنے کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں تاکہ عوام کو دشواریاں نہ ہوں۔ ریاست تلنگانہ کے دیگر اضلاع میں بھی موسم گرما میں پانی کی قلت کا سامنا عوام کو کرنا پڑرہا ہے لیکن حکومت کی جانب سے اِس قلت سے نمٹنے کے لئے اقدامات کی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔