شہریان حیدرآباد کو حصول فوڈ سیکوریٹی کارڈ میں دشواریاں ممکن

پچاس فیصد کارڈس کی منسوخی یقینی ، 40 فیصد کو ہی کو سفید راشن کارڈس
حیدرآباد ۔ یکم ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد تلنگانہ کے ضلع حیدرآباد کے عوام میں سفید راشن کارڈس ( فوڈ سیکوریٹی کارڈ ) کے حصول میں کئی مشکلات اور پیچیدگیاں پیش آنے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں اور توقع ہے کہ ضلع حیدرآباد کے زائد از 50 فیصد سفید راشن کارڈس کی منسوخی یقینی دکھائی دے رہی ہے اور ضلع حیدرآباد کے حدود میں عوام کی جانب سے داخل کردہ فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی درخواستوں کے منجملہ صرف 40 فیصد درخواست گذاروں کو ہی سفید راشن کارڈ دستیاب ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں جب کہ ضلع حیدرآباد کے 60 فیصد درخواست گذار سفید راشن کارڈ کے حصول سے محروم ہوجانے کا خدشہ لاحق دکھائی دے رہا ہے ۔ جس کی اہم وجہ یہ ہے کہ تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس حکومت نے یہ اعلان کیا تھا کہ صرف مستحق خاندانوں کو ہی سفید راشن کارڈس جاری کئے جائیں گے ۔ باوثوق ذرائع کے بموجب ضلع حیدرآباد میں ایک اندازے کے مطابق 2.2 لاکھ قدیم راشن کارڈس کی منسوخی کے علاوہ وصول شدہ تمام درخواستوں کے منجملہ 5.4 لاکھ درخواستوں کو بازو رکھ دئیے گئے ہیں ۔ اس طرح سے ضلع حیدرآباد میں 40 لاکھ سے زائد آبادی کے منجملہ 10 لاکھ سے زائد خاندان اور آبادی کے تناسب سے حیدرآباد ضلع میں 4 لاکھ سے زائد سفید راشن کارڈس نہیں ہوناچاہئے ۔ جب کہ اس وقت شہر حیدرآباد میں 6.2 لاکھ سفید راشن کارڈس پائے جاتے ہیں ۔ اس طرح سے 2.2 لاکھ سفید راشن کارڈس زائد ہیں ۔ آبادی کے تناسب کے لحاظ سے حیدرآباد ضلع میں 30 فیصد راشن کارڈس کی کٹوتی ہونا لازمی ہے اور تلنگانہ حکومت کی جانب سے جدید راشن کارڈس کے لیے درخواستیں داخل کرنے کے اعلان پر ضلع حیدرآباد میں جملہ 9,40,620 درخواستیں حکومت کو وصول ہوئی ہیں ۔۔