شوہر کو نیند کی گولیاں دیکر آشناکے ساتھ جنسی تعلقات

نئی دہلی 24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )دہلی کی ایک عدالت نے شادی شدہ خاتون کی عصمت ریزی کے ملزم ایک شخص کو بری کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ عصمت ریزی کا نہیں بلکہ ’رشتہ ازدواج سے ماوراء جنسی تعلقات ‘ کا واضح معاملہ ہے کیونکہ درخواست گذار خاتون نے بدنامی اور بے عزتی سے بچنے اور خود کو ’متاثرہ‘ ظاہر کرنے کی ایک کوشش کے طور پر اس واقعہ کو عصمت ریزی کا رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔عدالت نے بالخصوص اس نازک مسئلہ کا نوٹ لیا کہ اگر شوہر اپنی بیوی کو ملزم کے ساتھ ’جنسی ملاپ‘ کی حالت میں رنگے ہاتھ پکڑنہ لیتا تو غالباً کوئی شکایت ہی درج نہیں کی جاتی کیونکہ اس خاتون کے رویہ اور حرکات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اپنے آشنا کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کیلئے اکثر اپنے شوہر کو نیند کی گولیاں کھلایا کرتی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج( اے ایس جے ) ویریندر بھٹ نے کہا کہ ’’واضح طور پر یہ خاتون کے ماورائے ازدواج جنسی تعلقات کا معاملہ ہے جس کو اس نے عصمت ریزی کا رنگ دینے کی کوشش کی ہے تا کہ شوہر کو یہ باور کرایا جائے کہ وہ عصمت ریزی کی شکار ہوئی ہے۔ نیز اس نے سماج میں اپنی بد نامی اور بے عزتی سے بچنے کیلئے یہ شکایت درج کرائی ۔ اگر شوہر اس وقت نیند سے بیدار نہ ہوتا اور اُن دونوں کو اس حالت میں نادیکھتا تو شائد کوئی شکایت ہی درج نہ کی جاتی‘‘ ۔ جج نے کہا کہ’’ مقدمہ کی سماعت کے دوران اس خاتون کے مجموعی رویہ اور طور طریقوں کا واضح اشارہ ملا ہے جو اپنی مرضی سے اپنے ہی شوہر کو نیند کی گولیاں کھلایا کرتی تھی تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ گہری نیند سوجائے اور اس کے بعد وہ ملزم کو اپنے گھر مدعو کرتے ہوئے اس کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرتی تھی۔اگر شوہر رات کے پچھلے پہر ان دونوں کو رنگے ہاتھ پکڑا نہ ہوتا توسلسلہ جاری رہتا تھا۔