شمس آباد ایرپورٹ پر مصلیان چلچلاتی دھوپ میں نماز ادا کرنے پر مجبور

احاطہ طیرانگاہ میں مسجد کی فوری تعمیر کا مطالبہ، ایم بی ٹی قائدامجداللہ خان خالد کا خطاب
حیدرآباد 3 اپریل (پریس نوٹ) چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وعدے عوام کو بہلانے کے مترادف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق کارپوریٹر ایم بی ٹی جناب امجداللہ خان خالد نے آج شمس آباد ایرپورٹ پر نماز جمعہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایرپورٹ کے احاطہ میں نماز گاہ میں سائبان کی اجازت نہ دینے پر مصلیان کھلے آسمان کے نیچے چلچلاتی دھوپ یا پھر موسلا دھار بارش کے دوران نماز کی ادائیگی پر مجبور ہیں۔ امجداللہ خان خالد نے کہاکہ کانگریس حکومت کے اقتدار کے دوران انٹرنیشنل ایرپورٹ کی تعمیر عمل میں لائی گئی۔ جبکہ مذکورہ ایرپورٹ کی اراضی وقف اراضی پر مشتمل ہے۔ بالخصوص مسجد فاروقؓ کے علاوہ عاشور خانہ اور قبرستان کو مسمار کرتے ہوئے مذکورہ ایرپورٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ مسلمانوں کے شدید احتجاج پر اس وقت کے وزیر محمد علی شبیر نے وعدہ کیا تھا کہ مسجد عمر فاروقؓ کی تعمیر کیلئے نہ صرف اراضی فراہم کی جائے گی بلکہ اس ضمن میں 2 کروڑ روپئے بھی بجٹ میں مختص کئے جائیں گے لیکن وعدہ وفا نہ ہوسکا۔ خالد نے مزید کہاکہ تلنگانہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے وعدے پورے کرے۔ اُنھوں نے کہاکہ جی ایم آر نے قبل ازیں اس بات کا تاثر دیا تھا کہ وہاں پر عبادتگاہیں نہیں تھیں لیکن مقامی نوجوانوں کے ان ویڈیوز کو نہ صرف میڈیا بلکہ سوشل میڈیا پر پیش کرنے پر جی ایم آر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا۔ امجداللہ خان خالد کو مقامی مصلیان کے علاوہ پیش امام و خطیب نے بتایا کہ اقتدار پر فائز مسلم وزراء ہمیشہ انھیں تیقن دیا کہ یہاں پر بہت جلد مصلیان مسجد کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی لیکن عمل ندارد ہے۔ امجداللہ خان خالد نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیاکہ اگر حکومت اس معاملہ میں سنجیدگی کے ساتھ جائزہ نہیں لے گی تو پھر ایم بی ٹی مصلیان مقامی ایرپورٹ کے ہمراہ جی ایم آر اور حکومت کے خلاف شدید احتجاجی دھرنا منظم کرے گی۔