پشاور۔5اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) طالبان حامی تنظیم سے تعلق رکھنے والے کم از کم پانچ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے جب کہ پاکستانی لڑاکا ہیلی کاپٹرس نے شورش زدہ شمال مغربی قبائلی علاقہ میں اُن کے خفیہ ٹھکانوں پر بمباری کی۔ یہ علاقہ افغانستان کی سرحد سے متصل ہے ۔ لڑاکا ہیلی کاپٹرس نے وادی تراہ میں جو قبائلی علاقہ خیبر میں واقع ہے ‘ کل صبح کئی فضائی حملے کئی اور کم از کم پانچ مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک اور اُن کے خفیہ ٹھکانوں و تہہ خانوں کو جو پہاڑیوں سے متصل قائم کئے گئے تھے تباہ کردیا ۔ کثیر الاشاعت روزنامہ ’’ دی ڈان ‘‘ کے بموجب حالانکہ فوج نے ہلاکتوں کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے لیکن محکمہ سراغ رسانی کے عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ پانچ مشتبہ عسکریت پسند جن کا الحاق ممنوعہ تنظیم لشکر اسلام سے تھا ہلاک کردیئے گئے ۔ تنظیم نے گذشتہ ماہ طالبان سے الحاق کا اعلان کیا تھا ۔ فضائی حملے جاریہ خیبر ۔ دوم فوجی کارروائی کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد وادی تراہ سے عسکریت پسندوں کو پاک نکال باہر کرنا ہے ۔ لشکر اسلام کے ترجمان صلاح الدین ایوبی نے کل خفیہ ٹھکانوں کی تباہی کی توثیق کردی لیکن پُرزور انداز میں کہاکہ ان کے گروپ کا کوئی بھی عسکریت پسند ہلاک نہیں ہوا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عسکریت پسندوں نے دو فوجیوں کو گرفتار کرلیا ہے لیکن اس دعویٰ کی توثیق نہیں ہوسکی ۔ خبر کے بموجب جنوبی وزیرستان میں دو فوجی ہلاک ہوگئے
جب کہ ایک ترقی یافتہ دھماکو آلہ فوجی گاڑی کے قریب دھماکہ سے پھٹ پڑا ۔ ممنوعہ تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے مقامی ترجمان نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ۔ پاکستان کے شمال مغربی شورش زدہ علاقہ خیبرپختونخواہ کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے پاکستانی فوج نے مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ کے دباؤ کے تحت اور اس شک کا اظہار کرنے پر کہ پاکستانی فوج درپردہ دہشت گردوں کی تائید کررہی ہے اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ سے سنجیدگی کے ساتھ وابستہ نہیں ہے ۔ قبائلی علاقہ میں دہشت گردوں کے خلاف اس کارروائی کا گذشتہ چند ماہ سے آغاز کررکھا ہے جس میں زیادہ تر امریکی ڈرون طیارے فضائی حملوں کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں۔