سیول۔ 27؍اپریل (سیاست ڈاٹ کام)۔ شمالی کوریا کے قائد کِم جونگ اُن نے سینئر فوجی عہدیداروں کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ قبل ازیں انھوں نے فوجی تنصیبات کا معائنہ بھی کیا تھا۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے بموجب شمالی کوریا کے مرکزی خبر رساں ادارہ نے صدر امریکہ بارک اوباما پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جوہری تجربہ کی وجہ سے شمالی کوریا کو ’’الگ تھلگ‘‘ کیوں کیا جارہا ہے۔ قبل ازیں گزشتہ چند دن میں شمالی کوریا کے قائد کِم نے کئی فوجی مشقوں میں حصہ لیا تھا اور مرکزی فوجی کمیشن کے علاوہ دیگر کئی فوجی تنصیبات کا معائنہ کیا تھا۔ آج کے اہم اجلاس میں امریکہ کے ساتھ صف آرائی میں فتح حاصل کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔
امکان ہے کہ ارکان عملہ کے تبادلے اور ان کی ازسرنو تعیناتی کی جائے گی۔ خبر رساں ادراہ نے کل کہا تھا کہ کِم نے فوجیوں کی سرزنش کرتے ہوئے انھیں ہدایت دی تھی کہ امریکہ کے ساتھ امکانی تصادم کی تیاری کریں۔ آج جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کِم نے فوج کے شعبہ توپ خانہ کی طویل مسافتی جنگی مشقوں میں حصہ لیا۔ ان مشقوں کے دوران تنازعہ بحر زرد کے قریب اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ نوجوان قائد شمالی کوریا کی 12 لاکھ فوجیوں پر مشتمل مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں۔ انھوں نے ان جنگی مشقوں کی منظوری دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام شیل بالکل درست طور پر اہداف پر غور کرنے چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ مغربی سمندری سرحد کئی خون ریز بحری جھڑپوں کا ماضی میں بھی مرکز رہ چکی ہے۔ زیر زمین دھماکہ کسی وقت بھی کیا جاسکتا ہے۔ شمالی کوریا نے تازہ نیوکلیئر تجربہ کے امکانات کو مسترد نہیں کیا ہے۔