شرعی عدالتوں کے خلاف درخواست ، مدراس ہائیکورٹ کی نوٹس

چینائی ۔ /21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مدراس ہائیکورٹ نے آج ایک این آر آئی کی درخواست پر حکومت ٹاملناڈو کو نوٹس جاری کی جس میں کہا گیا کہ ’’شریعت کونسل ‘‘ باقاعدہ عدالت کی طرز پر کام کررہی ہے جہاں تنازعات سے تعلق رکھنے والے فریقین کو طلب کیا جارہا ہے اور طلاق کے احکامات جاری کئے جارہے ہیں ۔ یہ سب سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے ۔ برطانیہ کے این آر آئی عبدالرحمن نے کئی بے قصور مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ کرنے کی خواہش کی کیونکہ وہ ’’مکہ مسجد شریعت کونسل‘‘ اور اسی نوعیت کے دیگر فورمس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہورہے ہیں ۔ درخواست گزار نے کہا کہ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ یہاں شرعی قانون پر عمل ہورہا ہے اور مسلمان مذہبی طور پر ان فیصلوں کو تسلیم کرنے کے پابند ہیں ۔ یہ کونسل بالکل عدالتی طرز پر کام کررہی ہے جہاں پریسائیڈنگ آفیسرس ججس کی طرح لباس پہنے ہوتے ہیں لیکن ان کا رنگ مختلف ہے ۔ درخواست میں کونسل اور ایسے ہی اداروں کی کارکردگی پرپابندی کی خواہش کی گئی ہے۔