ممبئی 7 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) شرح سود میں کمی کا فائدہ قرضداروں تک پہونچانے سے گریز پر بینکوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر رگھو رام راجن نے آج کہا کہ یہ سمجھ لینا بیوقوفی ہے کہ فنڈز کی قیمتوں میں کمی نہیں آئی ہے ۔ انہوں نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ شرح سود میں کمی کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک بینکوں کی جانب سے شرح سود میں جتنی جلدی شرح سود میں کمی کی جائیگی معیشت کیلئے اتنا ہی اچھا ہے ۔ رگھو رام راجن نے کہا کہ ہم خاص فیصد تک شرح میں کمی نہیں چاہتے لیکن جب تک ایسا نہیں ہوگا اس وقت تک دوسرا کچھ بھی نہیں ہوگا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم منتقلی کے اس عمل کو یقینی بنائیں۔ راجن نے کہا کہ ایسے حالات نہیں ہیں کہ کریڈٹ میں اضافہ ہوا ہے ۔ بینکس رقومات پر کنٹرول رکھے ہوئے ہیں
اور ان کے فنڈز کی قیمتوں میں کمی نہیں آئی ہے ۔ یہ تاثر غلط ہے ۔ ایسا ہوا ہے اور حالات بدلے ہیں۔ انہوں نے بینکوں کی جانب سے ریزرو بینک کی جانب سے جنوری میں معلنہ 0.50 فیصد شرح سود کی کٹوتی کو قرضداروں تک پہونچانے سے گریز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ ریزرو بینک کی جانب سے بینکوں کو 7.5 فیصد شرح سود پر قرض فراہم کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک شرح سود میں کمی کا بہت کم فائدہ صارفین تک پہونچا ہے مسٹر راجن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ فائدہ قرض داروں تک پہونچایا جائے ۔ انہیں اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایسا ہوگا ۔ تاہم یہ کام جتنا جلدی ہوگا اتنی ہی معیشت کیلئے بہتر ہوگا ۔ رگھو رام راجن پہلے دو ماہی مالیاتی پہلی کے اعلان کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔سال 2015 – 16 کیلئے پہلے دو ماہی پالیسی بیان میں مسٹر راجن نے ریزرو بینک کی پالیسی میں کسی طرح کی تبدیلی سے گریز کیا ہے انہوں نے تاہم اس امید کا اظہار کیا کہ مسابقتی دباؤ اور مناسب مالیاتی موقف کے نتیجہ میں بینکوں کی شرح سود میں کمی کے تعلق سے حوصلہ افزائی ہوگی ۔ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ اس کی جانب سے مالیاتی پالیسی کی پیشرفت کو یقینی بنانے مناسب اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا ۔